رمضان المبارک میں اپنے "کلمہ شہادت" کو تازگی بخشیے۔۔۔ !!!

Apr 06, 2024

مروہ خان 


مروہ خان میرانی
marwahkhan@hotmail.com

کیا آپ نے کبھی اپنے مسلمان ہونے پر غور وفکر کرنے کی کوشش کی ہے؟
اگر نہیں کی تو اب کر لیجئے۔۔۔۔۔
الحمداللہ! آپ مسلمان ہیں۔
کیا آپ کا مسلمان ہونا ایک مسلمان گھرانے میں پیدا ہونے کی وجہ سے ہے؟
کیا آپ کے والدین مسلمان تھے؟
کیا آپکا خاندان مسلمان تھا؟ 
یا
آپ کے آباو¿ اجداد مسلمان تھے؟
آپ نے کلمہ پڑھا کیونکہ آپ کے والدین نے آپ کو کلمہ پڑھایا، آپ نے اسلام پہ عمل کرنا شروع کیا کیونکہ آپ کے والدین نے اس کی آپکو تعلیم دی۔ اور یقیناً آپ کے والدین نے آپ کو ایک قاری کی مدد سے قرآن پاک آپکو پڑھنا سکھایا؟ سبحان اللہ 
ہم اللہ سبحانہ وتعالی کا جتنا بھی شکر ادا کریں کہ اس نے ہمیں مسلمان بنایا ہے اور ایک مسلمان گھرانے میں پیدا کیا وہ کم ہے، ہم چاہ کے بھی اس نعمت کا شکر ادا نہیں کر سکتے۔
بحیثیت مسلمان کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ جب سے آپ نے ہوش سنبھالا ہے۔جب سے آپ بالغ ہوئے ہیں اور جب سے اللہ سبحانہ و تعالی نے آپ کو عقل و شعور عطا کیا کہ آپ دین و دنیا کے بارے میں سمجھ بوجھ رکھتے ہیں اور اس معاملے میں اب آپ کسی کے محتاج نہیں ہیں، تو کیا آپ نے تب اپنے عقیدے کا اظہار خود اپنے رب تعالیٰ کی بارگاہ میں کیا ہے؟
بالغ ہونے کے بعد ہم پر لازم ہے کہ ہم اقرار کریں کہ ہم نے بغیر کسی جبر اور بغیر کسی روایت کے اسلام کو دینِ حق پایا ہے۔
یہ غور طلب بات میں نے کچھ سال پہلے اپنے بڑوں سے سنی اور مجھے اس بات نے بہت حیرت میں ڈال دیا کہ میں نے اس انداز سے زندگی میں کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ جب آپ باشعور ہوتے ہیں تو آپ کو اس بات کا اقرار کرنا چاہئے کہ ہم مسلمان اپنی مرضی، اپنی رضا اور اپنی خوشنودی سے ہیں۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی محبت اور اس کو وحدانیت کو جان کر مسلمان ہیں۔
ہمیں ایک نئے سرے سے اللہ کے سامنے اس بات کی شہادت دینی چاہیے کہ اللہ تعالی میں گواہی دیتا ہوں۔ اپنے دل سے، اپنی خواہش سے،اپنے یقین و ایمان سے کے تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے، تو واحد ہے! لا شریک ہے!۔
یہ تیری بہت بڑی میرے اوپر رحمت اور مہربانی ہے کہ تو نے مجھے مسلمان گھرانے میں پیدا کیا لیکن میں نے اپنے عقل و شعور سے، اپنی تحقیق سے، پہچان سے،اپنی ذات سے تجھ ہی کو خدا پایا اور تجھ ہی کو اپنا واحد رب مانتا ہوں۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی مانتا ہوں اور دین اسلام سے راضی ہوں۔اور میں سچے دل سے شہادت دیتا ہوں 
"اشھد اللہ الہ الا اللہ واشھد ان محمد عبدہ و رسول ہوں"- 
میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔
اسلام میں داخل ہونے کا پہلا اور بنیادی کلمہ لا الہ الا اللہ ہے۔ اللہ واحد ہے، لاشریک ہے اس کو اپنے ساتھ کسی کی شراکت داری پسند نہیں اسی لیے یہ ذکر اپنی زندگی میں میں بارہا دہرائیے اپنی زبان کو مسلسل لا الہ الا اللہ کے ورد سے تازگی بخشیے۔ کیونکہ یہ رب تعالیٰ کو بہت پسند اور محبوب ہے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"جس شخص نے کہا ہاں اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں وہ جنت میں داخل ہوگا- (طبرانی)
"جو بھی ایک بار لا الہ الا اللہ کہے گا اس کے لئے 20 نیکیاں یا اور گناہ مٹا دیے جائیں گے- (مسند احمد)
"سب سے بہترین ذکر لا الہ الا اللہ ہے اور بہترین دعا الحمد للہ ہے"- (ابن ماجہ)
 کلمہ طیبہ بھی صدقہ ہے۔ (بخاری و مسلم)
 " جس کا آخری کلمہ لا الہ الا اللہ ہو وہ جنت میں داخل ہو گا"- (ابن ماجہ)
کوشش کرتے رہیں جب صبح سویرے دن کا آغاز ہو تو آپ کی آنکھ کھلنے پر جو پہلا کلمہ آپ کی زبان سے ادا ہونا چاہیے وہ کلمہ طیبہ کا ہو۔ آنکھ سے بیداری کے بعد اس کلمے کو پڑھنے سے ایک تو آپ کے دن کا آغاز ایک نئی ایمان کی تازگی سے ہوگا اور دوسرا اس کا فائدہ یہ ہوگا موت کے وقت کلمہ نصیب ہوگا۔ اپنی روزانہ زندگی میں کلمہ پڑھنے کی عادت کی وجہ سے موت کے وقت بھی انشاءاللہ یہ کلمہ ہمارے زبان پر ہی رہے گا کیونکہ
"You die the way you lived"
 اور جب ہماری اندھیری قبر میں آنکھ کھلے گی تو ہمیں کلمہ پڑھنا یاد رہے گا کیوں کہ ہمیں اپنی آدھی موت نیند سے بیدار ہوتے وقت کلمہ پڑھنے کی عادت زندگی میں ہوا کرتی تھی۔ ان شائ اللہ!
قبر کے اندھیرے میں کلمہِ طیبہ ہماری روشنی کا باعث بنے گا۔
بے شک اس کو معمول بنانے میں تھوڑا وقت درکار ہوتا ہے لیکن جب مسلسل کوشش، نیک نیتی اور لگن ہوگی تو اللہ پاک اس عادت کو بہت آسانی سے آپ کی زندگی میں شامل فرما دے گا۔ 
انشائ اللہ اگر زندگی میں کبھی آپکو حرم کعبہ جانے کا شرف حاصل ہو یا ہو چکا ہو اور اللہ سبحانہ تعالیٰ آپکو دوبار اپنے گھر پہ بلائے تو کعبہ شریف کے سامنے سچے دل سے شہادت دیں۔ حرمِ کعبہ میں شہادت دینے کا ایک اپنا ہی مزہ ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالی ہمیں بہترین مسلمان بننے کی توفیق عطا فرمائے اور اس کلمے کی برکت سے ہم سب کے اگلے پچھلے، ظاہر و باطن، چھوٹے بڑے، سب گناہوں کو معاف فرما دے۔ آمین ثم آمین۔
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا کیا ہی خوبصورت قول ہے کہ:
"اپنے دین کو سیکھیں، صرف اس کو وراثت میں حاصل نہ کریں"-
رمضان کے بابرکت مہینے میں اپنے ایمان کو ایک دفعہ پھر تازگی بخشیے اور ایک نئے سرے سے ایمان افروز زندگی گزاریے۔ 
خدا کے ساتھ وحدانیت کوئی خواب نہیں ہے، یہ واحد حقیقت ہے۔ باقی سب فریب ہے"

مزیدخبریں