کلرسیداں(نامہ نگار)پی ٹی آئی کے رہنماسابق رکن صوبائی اسمبلی اور کلرسیداں کہوٹہ کے حلقہ سے پی ٹی آئی کے سابقہ نامزد امیدوار کرنل محمد شبیر اعوان کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی،مزید بارہ پولیس اسٹیشنوں میں ان کے خلاف سانحہ 9 مئی کے درج مقدمات سامنے آگئے ۔اس طرح ان کے خلاف اب تک 14 تھانوں کی سانحہ نومئی کے حوالے سے درج مقدمات میں شامل کر لیا گیا جن میں ٹیکسلا،حضرو،مورگاہ،آر اے بازار،پنڈی کینٹ،سو ل لائنز،وارث خان،صادق آباد اور تھانہ نیو ٹاؤن بھی شامل ہیں۔ انسداد دہشتگردی کورٹ نمبر ایک نے کرنل محمد شبیر کی چودہ مقدمات میں 17 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔ادہر کرنل محمد شبیر اعوان نے عدالت پیشی کے بعد کلرسیداں میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا سانحہ نومئی سے قطعی کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہیں پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی صداقت علی عباسی کے بیانات کی روشنی میں چودہ تھانوں میں درج مقدمات میں شامل کر لیا گیا جو جھوٹ پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کلرکہوٹہ کے تمام کارکنان میرا اثاثہ ہیں مگر میں ان لوگوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتا جنہوں نے 164کے بیانات میں عمران خان اور بشری بی بی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا انہیں بدنام کیا اور ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنے ایسے پارٹی دشمنوں کے ساتھ بیٹھ سکتا ہوں نہ اس سے ہاتھ ملانا پسند کرتا ہوں۔