جدہ کی ڈائیری۔ امیر محمد خان
پرچم کشائی کی تقریب میں مسئلہ حلوہ پوری نہ ہونا نہیں بلکہ کمیونٹی کو دعوت ہی نہیں دی گئی تھی۔
اس سے قبل کہ میں اس ہفتہ کا مکتوب لکھنا شروع کروں معذرت خواں ہوں اپنے گزشتہ ہفتہ کے مکتوب کا جس میں میں نے لکھا تھا کمیونٹی پرچم کشائی کی تقریب میں کمیونٹی نہیں تھی پاکستان قونصلیٹ جدہ کی چونکہ رمضان المبارک کی وجہ سے حلوہ پوری کا ناشتہ نہ تھا ، کچھ دوستوں نے مجھے متوجہ کیا کہ کمیونٹی کے نہ آنے کی وجہ یہ تھی نہ ہی سفارت خانہ ریاض اور نہ ہی قونصل خانہ جدہ میں اس سال پہلی دفعہ پرچم کشائی کی تقریب میں دعوت نہیں دی گئی وجہ نامعلوم ہے۔۔ 23مارچ کو پاکستان قونصلیٹ میں کچھ افسران بھی حیران تھے کہ کمیونٹی کیوں نہیں آئی اسکا مطلب ہے وجہ انہیں بھی نہیں معلوم تھی قونصلیٹ یا سفارت خانہ کے ’’ پالیسی سازوں ‘‘ نے کمیونٹی کو دعوت نہ دیکر پاکستان کمیونٹی اپنے وطن عزیز کے پرچم کو سلام کرنے کا موقع کیوں نہ دیا ؟؟ نئی حکومت یہ کہہ کہہ کر تھک رہی ہے کہ سمندر پار پاکستانی معیشت کا بہترین سہارہ ہیں مگر وہ محب وطن جو بغیر تنخواہ کے رضاکارآنہ محب وطن ہیں پرچم کشائی کی تقریب سے دور رکھے گئے۔
سرگرم کمیونٹی کے رکن محمد امجد گجر،کے ادارے ’’ریس ‘‘کی افطاری
سعودی عرب کے معروف شرکہ ''ریس ''کی جانب سے جدہ کے معروف ریسٹورنٹ میں شاندار افطار ڈنر کا اہتمام کیاگیا،جس میں پاکستانی اور سعودی کمیونٹی کی ممتاز شخصیات کے پاکستان سے آئے ہوئے ممتاز مذہبی شخصیت ممتاز عالم دین ڈاکٹر سلیمان مصباحی اور ممبرقومی اسمبلی چوہدری شہباز بابر کے بڑے بھائی سابق چیئرمین مارکیٹ کمیٹی سمندری چوہدری محمد اسلم گجرنے خصوصی شرکت کی اس موقع پر معزز مہمانوں کا استقبال شرکہ ریس کے چیئرمین چوہدری محمد امجد گجر کی جانب سے کیاگیاجبکہ اس موقع پر دیگر نمایاں شخصیات میں،فہدالغامدی، ابوبندرالعیبی،، ملک جاوید، بشیر خان سواتی، عقیل آرائیں، چوہدری تنویرگجر،سلیمان شریف، چوہدری شہزادحسین گجر، راناعثمان، ملک نذرمحمد، بابر حسین باجوہ،، بابر اکرم اعوان، عمران خان، افطار میں صحافی بھی بڑی تعداد میں موجود تھے امجدگجر مہمان نوازی میں اپنا ثانی نہیںرکھتے۔
سعودی عرب میں کاروبار کے بہترین مواقع ہیں۔۔ عقیل آرائیں
عقیل آرائیں کی جانب سے شاندار افطار ڈنر کا کمپنی کی جانب سے پاکستانی کمیونٹی کے اعزاز میںشاندار افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا،جس میں جدہ کی کاروباری اور سماجی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔کمپنی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر عقیل آرائیں نے کہا کہ سعودی عرب میں کاروبار کے بے انتہا مواقع ہیں اور ہم سب پاکستانیوں کو یہاں کی قانون کے مطابق کاروبار کرنا چاہیے اور اب اپ اپنا کاروبار انفرادی طور پر بھی کر سکتے ہیں اس لیے میں لوگوں سے گزارش کروں گا کہ وہ آئیں اور لیگل طریقے سے اپنے کاروبار کریں تاکہ سعودی عرب کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں-آخر میں کمپنی کے کارکنوں میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے تقریب میں خطیب پاکستان اہلسنت علامہ ڈاکٹر سلیمان مصباحی,امجد گجر, چوہدری محمد مبشر افضل چیمہ، اور کمیونٹی کی سرگرم شخصیات کے علاوہ پاکستان سے آئے ہوئے پنجاب پی ٹی آئی کے رکن چوہدری افتحار بھی موجود تھے۔ چوہدری صاحب تو اسٹیج پر بیٹھتے ہیں ہم عوام میں بیٹھے تھے اسلئے ان سے ملاقات اور بات چیت نہ ہوسکی۔ میزبان عقیل آرائیں مہمانوںکے پاس جاکر انکی مہمان نوازی کررہے تھے۔ یہ بھی جدہ کاایک شاندار افطار عشائیہ تھا
پاکستان قونصلیٹ جنرل جدہ میں پاکستان کرسچن ویلفیئرسوسائٹی کی ایسٹر کی تقریب
ایسٹرکا تہوارمسیحیوں کا سب سے بڑا تہوارہیجو یسوع مسیح کے زندہ ہونے کی یاد میں منایا جاتا ہے اس حوالے سے 30 مارچ 2024 ہفتہ کی شب پاکستان قونصلیٹ جنرل جدہ میں پاکستان کرسچن ویلفیئرسوسائٹی کیزیراہتمام ایک پْروقارتقریب منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی قونصل جنرل پاکستان خالد مجید تھے۔ انھوں نے اپنے خطاب میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانی مسیحی برادری کو ایسٹر کے تہوار پر مبارکباد دی اورپاکستان کی معیشت کی خوشحالی اور ترقی کے لیے جو کردار ادا کر رہے ہیں اس کو سراہا۔ انہوں نے نہ صرف پاکستان میں بھائی چارے کو فروغ دینے بلکہ عالمی بھائی چارے کے لیے ان کے مثبت رویے کی بھی تعریف کی جو دنیا میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دے گی۔ انھوں نے اپنے بارے میں سوسائٹی کی طرف سے تعریفی کلیمات پرکہا کہ میں اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرتا ہوں کہ اس نے مجھے یہ توفیق دی اورمیری جدہ میں پوسٹنگ ہوئی۔ میں نے اتنی شاندار کمیونٹی کے درمیان بہت خوشگواروقت گزرا۔ میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نیمجھے اس قابل سمجھا کہ میں اپ لوگوں کے کام آسکوں۔ انھوں نے کہا ایسٹرکا سب سے آہم پیغام جو اپنے لیئے لیتا ہوں وہ ہے ہوپ (امید)۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے کبھی مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ ہرمشکل گھڑی کے بعد اللہ اچھا وقت ضروردیکھتا ہے۔ انسان کو اچھے وقت کی امید ضروررکھنی چاہیے۔ بحیثیت مسلمان ہمارا عقیدہ بھی یہ ہے کہ مایوسء کفر ہے۔ ہمیں اپنے ملک پاکستان کے بارے میں اچھی امید رکھنی چاہیے۔
انھوں نے کی کہا حضرت عیسیٰ کا پیغام لافانی ہے۔ ان کی تعلیم کے مطابق، دوستی، محبت اور اتحاد کے پیغام کو پھیلانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے سب پر زور دیا کہ وہ مقامی قوانین اور ضوابط کا احترام کریں۔ انھوں نے کہا قونصلیٹ آپ کا گھر ہے۔ ہمیں خوشی ہوتی کہ آپ اپنا تہوار یہاں نہایت نطم و ضبط سے کرتے ہیں۔ انہوں نے ایسٹر کی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے مسیحی براردی کوتمام قونصلر خدمات میں اپنے اور قونصلیٹ کے عملے کی طرف سے مکمل تعاون اور حمایت کا یقین دلایا۔ انھوں نے کہا میری سب سے بڑی خواہش کہ آپ اگلا تہوار قونصلیٹ کی نئی بلڈنگ میں منائیں۔ چیئرمین جان گلزار نے ایونٹ کے انعقاد اور اسے کامیاب بنانے پرآرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان کی محنت اورکوششوں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے مملکت کے وڑن 2030 کی تعریف کی اور خادم حرمین شریفین شاہ سلمان، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع اور سعودی عرب کی حکومت کی شاندار پالیسیوں اور پاکستانیوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے قونصل جنرل اور قونصلیٹ کے عملے کی نیک تمنائوں اور قونصلیٹ کے احاطے میں سہولیات فراہم کرنے پر بھی شکریہ ادا کیا۔ جان گلزارنے قونصل جنرل پاکستان خالد مجید کے تعاون کا کریسچن سوسائٹی کی طرف سے خصوصی شکریہ ادا۔ انھیں پھولوں کا گلدستہ اور یادگاری شیلڈ پیش کی۔ تقریب سے پیٹرک فلک شیر، شہزاد تاج، ولیم، فرانسس، ریاض بخاری، تصور چودھری، کامران بٹ، فہد عزیزاور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے حاضرین کو ایسٹر کی مبارکباد دی۔ تقریب میں جدہ میں کرسچین کمیونٹی کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔