عنبرین فاطمہ(نمائندہ نوائے وقت) اس بار عید الفطر پر جو فلمیں ریلیز کی جا رہی ہیں ان میں فلم دغا باز دل سر فہرست ہے۔ فلم کی مرکزی کاسٹ میں مہوش حیات اور علی رحمان خان ہیں، فلم کی ٹیم پرموشنز کی غرض سے گزشتہ روز لاہور آئی اور میڈیا کے ساتھ ایک سیشن رکھا۔ فلم کی ہیروئین مہوش حیات نے کہا کہ جیسا کہ ٹریلر سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ فلم میں وہ سب کچھ ہے جو آڈینز دیکھنا چاہتی ہے، گانے سیچوایشنل اور بہت خوبصورت ہیں۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ میں فلم دغا باز دل کا حصہ بنی۔ شازیہ وجاہت نے بطور پرڈیوسر بہترین زمہ داریاں نبھائی ہیں۔ فلم کے ہیرو علی رحمان خان نے کہا کہ ہم نے عید کی مناسبت سے یہ فلم بنائی ہے شروع سے آخر تک فلم کا ہر سین دیکھنے والوں کو مزہ دے گا۔ ہم نے بہترین اور معیاری فلم بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ہمیں بہت امید ہے کہ دغا باز دل شائقین کو سینما گھروں تک آنے پر مجبور کر دے گی۔فلم کے ڈائریکٹر وجاہت رئوف نے کہا کہ ہم نے اس فلم کو ریکارڈ مدت میں بنایا ہے تین سے چار ماہ میں فلم کا شوٹ ہونا اس کو ریلیز کے لئے تیار کرنا یقینا ہمارے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں تھا۔ میرا یہ ماننا ہے کہ فلم اچھی ہو تو لوگ دیکھنے کیلئے سینما گھروں میں ضرور آتے ہیں، طیفا انٹربل، دا لیجنڈ آف مولا جٹ، پنجاب نہیں جائونگی اس کی بڑی مثالیں ہیں۔ ہم نے ہمیشہ لوگوں کی تنقید کو بھی سراہا ہے۔مثبت تنقید ہمیشہ اچھا کام کرنے میں مدد کرتی ہے۔فلم میں علی رحمان خان اور مہوش حیات نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ مومن ثاقب نے بھی حیران کر دینے والا کام کیا ہے۔ فلم کی پرڈیوسر شازیہ وجاہت نے کہا کہ اس وقت سینما کی جو صورتحال ہے وہ بہت مایوس کن ہے، لیکن اس کے باوجود لوگ فلم دیکھنا چاہتے ہیں یہی سوچتے ہوئے ہم نے دغاباز دل بنانے کا ارادہ کیا۔ ہم جہاں بھی جا رہے ہیں وہاں محسوس کررہے ہیں مہوش حیات مومن ثاقب اور علی رحمان کتنے بڑے سٹارز ہیں اور لوگ انہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔ اداکار مومن ثاقب نے کہا کہ ہم نے یہ فلم ایمانداری سے بنائی ہے۔ یہ فلم آپ سب کو اس لئے دیکھنی چاہیے کیونکہ یہ ایک مکمل پیکج ہے، لوگ پہلے ہی ایک ٹینشن والی زندگی بسر کررہے ہیں، ایسے میں ان کو خوشگوار لمحات چاہیں اور یہ خوشگوار لمحات یقینا دغاباز دل کو دیکھ کر انجوائے کئے جا سکتے ہیں۔ آپ سب کو پتہ ہی نہیں چلے گا کہ دو ڈھائی گھنٹے سینما میں کیسے گزر گئے، اس فلم میں رومینس کامیڈی ہر چیز ہے، میں دعوی سے کہتا ہوں کہ یہ ایک پیسہ وصول فلم ثابت ہو گی۔