شب برأت کی برکات

Aug 06, 2009

سفیر یاؤ جنگ
مکرمی! حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب شعبان کی پندرھویں رات ہو تو اس رات کو نماز پڑھو اور رات گزارنے کے بعد صبح کو نفلی روزہ رکھو اس لئے کہ اللہ تعالیٰ اس رات میں سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی قریب والے آسمان کی طرف متوجہ فرماتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ کیا کوئی مغفرت طلب کرنے والا ہے جس کی مغفرت کروں کیا کوئی رزق طلب کرنے والا ہے جس کو میں رزق دوں کیا کوئی مصیبت زدہ ہے جسے میں عافیت دوں اور اسی طرح فرماتے ہیں کہ کیا کوئی فلاں چیز مانگتا ہے کیا کوئی فلاں چیز مانگتا ہے صبح کی نماز تک ایسے ہی فرماتے رہتے ہیں۔(مشکوۃ) حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رسول کریمﷺ نے مجھ سے فرمایا تم جانتی ہو اس رات یعنی ماہ شعبان کی پندرھویں رات میں کیا ہوتا ہے حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ آپ ارشاد فرمائیے کیا ہوتا ہے؟ آپ نے ارشاد فرمایا کہ اس رات میں ہر ایسے بچے کا نام لکھ دیا جاتا ہے جو آنے والے سال میں پیدا ہوتا ہے اور ہر اس شخص کا نام لکھ دیا جاتا ہے جو آنے والے سال مرنے والا ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کو تو سب پتہ ہے البتہ انتظام میں لگنے والے فرشتوں کو اس رات میں ان لوگوں کی فہرست دے دی جاتی ہے اور اس رات میں نیک اعمال اوپر اٹھا لئے جاتے ہیں اور اس رات میں لوگوں کے رزق نازل ہوتے ہیں۔ حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ﷺ کیا کوئی آدمی اللہ تعالیٰ کی رحمت کے بغیر جنت میں داخل نہیں ہو سکتے؟ آپ نے یہ سن کر اپنے سرپر ہاتھ رکھ لیا اور فرمایا کہ میں بھی جنت میں نہ جاؤں گا مگر اس طرح کہ اللہ تعالی ٰ کی رحمت مجھے ڈھانپ لے۔ آپﷺ نے تین مرتبہ یہ الفاظ دہرائے۔ ( مشکوۃ المصائح)حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ ایک مرتبہ رات کو سوتے سوتے میری آنکھ کھلی تو میں نے حضورﷺ کو گھر میں نہ پایا آپ کی تلاش میں نکلی تو آپ بقیع یعنی مدینہ منورہ کے قبرستان میں ملے آپﷺ نے فرمایا کہ اے عائشہؓ کیا تجھے اس بات کا خطرہ گزرا کہ اللہ اور اس کا رسولﷺ تجھ پر ظلم کریں گے یعنی رسول اللہ ﷺ تیری باری کی رات ہوتے ہوئے کسی دوسری بیوی کے پاس تشریف لے گئے ہوں گے میں نے عرض کیا ہاں مجھ کو تو یہی خیال گزرا کہ آپﷺ اپنی کسی دوسری اہلیہ کے پاس تشریف لے گئے ہوں گے آپﷺ نے فرمایا کہ میں کسی کے پاس نہیں گیا یہاں بقیع میں آیا ہوں یہ دعا کرنے کی رات ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ ماہ شعبان کی پندرھویں رات کو قریب آنے والے آسمان کی توجہ فرماتے ہیں اور قبیلہ بنی کی بکریوں کے بالوں سے زیادہ تعداد میں لوگوں کی مغفرت فرماتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے یہ مبارک رات نصیب فرمائی ہے اس کا تقاضا یہ ہے کہ ہم اس کے شکر گزار بندے بنیں اور اس سے اپنے ملک کی سلامتی کی دعا مانگیں آمین۔ (مفتی زاہد سلہری … شاہدرہ 0300-4749675)
مزیدخبریں