شہر کے مختلف علاقوں میں کشیدگی برقرار ہے جبکہ پولیس اور رینجرز کا گشت بھی جاری ہے۔ آج صبح سول ہسپتال کے قریب پنتالیس سالہ نامعلوم شخص کی لاش ملی ہے، جسے فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا۔ کورنگی مچھر کالونی میں سوکوراٹر کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے محمد سعید اور سلطان کو ہلاک اورمحمد ذاکر کوزخمی کردیا۔ بلدیہ ٹاؤن میں فائرنگ سے ایک سیاسی جماعت کا کارکن مارا گیا۔ اورنگی، قصبہ کالونی،بنارس اور رئیس امروہی کالونی میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ ان علاقوں میں چار گھروں کو بھی نذرآتش کردیا گیا۔ اسکےعلاوہ فیڈرل بی ایریا بلاک سترہ میں بھی نامعلوم افراد نے ایک گھرجلا دیا۔ واضح رہے کہ کراچی میں پانچ روز کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد اکیانوے ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ شہر میں پُرتشدد واقعات کے دوران کروڑوں روپے کی املاک بھی جلا دی گئیں۔ تازہ اطلاعات کے مطابق شہرکے بعض علاقوں میں معمولات زندگی رفتہ رفتہ بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ چائے کے ہوٹل، دودھ اور دہی کی دکانیں کھل گئی ہیں، جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی رواں دواں ہے۔ کراچی میں دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ نے تجارتی سرگرمیوں کو بُری طرح متاثر کیا ہے۔