حکومت کی جانب سے دس اعشاریہ دو ارب روپے کےخصوصی پیکج کا اعلان بھی ریلوے کو واپس ٹریک پر لانے میں ناکام دکھائی دے رہا ہے اور ملک بھر میں ٹرینوں کی آمدورفت میں ریکارڈ تاخیر بدستور مسافروں کے لئے عذاب بنی ہوئی ہے۔انجنوں کی کمی کے باعث نارروال، فیصل آباد اورملتان سمیت دیگرشہروں کو چلنے والی اٹھارہ ٹرینوں کو عارضی طورپرمنسوخ کردیا گیا ہے۔ لاہورسے نارروال اورملتان کی ایک ایک ٹرین جبکہ فیصل آباد اوردیگربرانچ لائنوں پرچلنے والی مسافرٹرینوں کوغیراعلانیہ منسوخ کرنے پرمسافروں نے احتجاج بھی کیا۔ ادھرکراچی، پشاوراورکوئٹہ ایکسپریس آٹھ سے دس گھنٹے کی تاخیرسے لاہورپہنچ رہی ہیں، جعفرایکسپریس کو صبح آٹھ بجے، کوئٹہ ایکسپریس اورقراقرم ایکسپریس کوصبح دس بجےپہنچنا تھا لیکن یہ ٹرینیں ابھی تک لاہورنہیں پہنچ سکیں۔ کوئٹہ سے آنے والی جعفرایکسپریس تیرہ گھنٹے کی تاخیرسے آج صبح راولپنڈی پہنچی جبکہ گزشتہ رات تین بجے آنے والی خیبرمیل اب تک راولپنڈی نہیں پہنچ پائی۔ ادھرہزارہ ایکسپریس ڈیڑھ گھنٹہ کی تاخیر سے حویلیاں روانہ ہوئی۔ دوسری جانب جنوبی پنجاب سے آنے والی روہی ایکسپریس بھی تاخیر کا شکار ہے جبکہ کراچی سے آنے والی بولان میل بھی پانچ گھنٹے سے زائد لیٹ ہوئی۔