ڈھاکہ، لاہور، نئی دہلی (اے پی اے) مودی حکومت کی جانب سے بنگلہ دیشیوں کی واپسی شروع کر دی گئی جبکہ دنیا بھر اور پاکستانی ہندوؤں کی بھارت میں آبادکاری کے منصوبے پر خدشات برقرار ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بھارت میں بہت سے بنگلہ دیشی آباد ہیں جن کے خلاف وقتاً فوقتاً ہندو سیاسی جماعتیں آواز اٹھاتی رہتی ہیں۔ نریندر مودی جب وزیراعظم نہیں بنے تھے تو انہوں نے مغربی بنگال اور آسام کے اپنے دورے میں یہ اعلان کیا تھا کہ ہندوستان میں آباد بنگلہ دیشی اپنا بوریا بستر باندھ کر تیار رہیں۔ پیغام یہ تھا کہ پولنگ کے بعد انہیں ان کے وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔ زیادہ تر لوگ سمجھ رہے تھے کہ نشانے پر وہ لوگ ہونگے جو غیرقانونی طور پر ہندوستان میں بس گئے ہیں لیکن ان غریبوں سے پہلے مصنفہ تسلیمہ نسرین کا نمبر آ گیا۔ وہ لمبے عرصے سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں اور اب ہندوستان میں رہتی ہیں لیکن اس مرتبہ ان کا ویزا صرف دو مہینے کیلئے ہی بڑھایا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی ہے اور مسٹر سنگھ نے انکی درخواست پر غور کا وعدہ بھی کیا ہے۔
بھارت : بنگلہ دیشیوں کی واپسی، پاکستانی ہندوؤں کی آبادکاری پر خدشات
Aug 06, 2014