قصور (نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار) حسین خان والا میں بچوں سے زیادتی کے سکینڈل کی تحقیقات کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ہدایات پر ایڈیشنل آئی جی عارف نواز قصور پہنچے اور ریسٹ ہائوس قصور میں 5گھنٹے تک عوام کی شکایات سننے کے بعد انہوں نے متاثرین کو یقین دہانی کروائی کہ واقعات میں ملوث ملزمان کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں کی جائے گی۔ اس موقع پر متاثرین کی بڑی تعداد ریسٹ ہائوس کے باہر موجود تھی۔ اس کے علاوہ قصور کی سیاسی شخصیات نے ایڈیشنل آئی جی کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس ملزمان کو تھانہ میں مہمان بنا کر رکھتی تھی اور بعدازاں انہیں رہا کر دیا جاتا تھا۔ جب مدعی تھانہ میں جاتے تو پولیس ملازمین مذاق کرکے فارغ کر دیتے تھے۔ ملزمان نے جب اس سکینڈل کو مزید آگے بڑھانا شروع کر دیا اور بااثر افراد کے ویڈیو سنٹرز پر 100 روپے میں فحش فلمیں عام فروخت ہونے لگیں تو پولیس نے بار بار شکایت کرنے پر بھی کارروائی نہیں کی۔ اس کے بعد متاثرین نے ڈی پی او قصور رائے بابر سعید سے ملاقات کی تو انہوں نے مساجد میں اعلان کروائے کہ جو متاثرین مقدمات درج کروانا چاہتے ہیں وہ تھانہ گنڈا سنگھ پہنچ کر اپنے مقدمات درج کروائیں مگر چند اہلکاروں نے ملزمان سے ساز باز کر لی۔ ایڈیشنل آئی جی نے متاثرین کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا، کسی ملازم کے خلاف کوئی شکایت ہو تو وہ ڈی پی او رائے بابر سعید سے فوری رابطہ کیا جائے۔ ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ خفیہ طور پر انکوائری کروائی جا رہی ہے کہ چھ ماہ قبل درج ہونے والے مقدمات میں آخر ایسی کیا وجہ ہوئی ہے کہ اچانک پورا گائوں سڑکوں پر آ گیا۔
بچوں سے زیادتی، ایڈیشنل آئی جی تحقیقات کیلئے قصور پہنچ گئے متاثرین کو انصاف کی یقین دہانی
Aug 06, 2015