راولپنڈی: ایڈیشنل سیشن جج گھر کے باہر موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے جاں بحق

راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نیٹ نیوز) راولپنڈی کے علاقے سیٹلائٹ ٹائون میں نامعلوم افراد نے ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی طاہر خان نیازی کو گھر کے باہر فائرنگ کرکے قتل کر دیا اور موٹر سائیکل پر فرار ہو گئے۔ ایڈیشنل سیشن جج کے قتل کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس پر جج صاحبان، وکلا بڑی تعداد میں ہسپتال پہنچ گئے۔ قتل کی اس واردات کی تفتیش کیلئے ایس ایس پی آپریشن اور ایس پی انویسٹی گیشن پر مشتمل ٹیم بنا دی گئی۔ سی پی او راولپنڈی اسرار احمد خان نیازی نے کہا ہے کہ جج صاحب کے قتل کی یہ واردات ٹارگٹ کلنگ ہے یا اس کا محرک کچھ اور ہے اس کی ہر پہلو سے تفتیش کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق سی بلاک میں ایڈیشنل سیشن جج طاہر خان نیازی اپنی رہائش گاہ پر موجود تھے۔ بیل بجنے پر انہوں نے دروازہ کھولا تو 3نامعلوم افراد نے ان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے انہیں فوری بے نظیر بھٹو ہسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ دم توڑ گئے۔ جس کے بعد ان کی میت پوسٹمارٹم کیلئے ہسپتال پہنچائی گئی بڑی تعداد میں جج صاحبان بھی ڈی ایچ کیو پہنچ گئے۔ سی پی او راولپنڈی اسرار احمد خان عباسی نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ وقوعہ تقریباً دن ایک بجے کا ہے تین مسلح افراد ان کے گھر کے اندر داخل ہوئے، پستول سے دو گولیاں چلائی گئیں ایک گولی نہ چل سکی جو موقع سے قبضے میں لے لی گئی جبکہ دوسری گولی ایڈیشنل سیشن جج طاہر خان نیازی کی بائیں جانب پسلی میں لگی جس سے ان کی موت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ قتل کی یہ واردات ٹارگٹ کلنگ ہے یا اس کا محرک کچھ اور ہر پہلو سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ ایس ایس پی آپریشنز اور ایس پی انویسٹی گیشن پر اعلیٰ سطح کی پولیس ٹیم اس واقعہ کی تحقیقات کرے گی جبکہ شہر میں مشتبہ افراد کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔ بعدازاں سینئر ایڈووکیٹ توفیق آصف نے صحافیوں کو بتایا کہ ایڈیشنل سیشن جج طاہر خان نیازی ہائی پروفائل کیسوں کی سماعت کرتے تھے انکے پاس قتل کے متعدد مقدمات زیر سماعت تھے۔ اڈیالہ جیل میں بھی مقدمات کی سماعت کیلئے جایا کرتے تھے ان کا قتل ٹارگٹ کلنگ ہے۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف نے راولپنڈی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر خان نیازی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او راولپنڈی سے رپورٹ طلب کرلی اور ملزموں کی فی الفور گرفتاری کا حکم دیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...