اسلام آباد (اے پی پی) چیئرمین نیب قمر زمان چودھری نے کہا ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل، پلڈاٹ اور عالمی اقتصادی فورم جیسے آزاد اداروں نے بد عنوانی کے خاتمے کیلئے نیب کی کوششوں کا ا عتراف کیا ہے، نیب میں آپریشنل فیصلہ سازی مشاورتی طریقہ کار سے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس میں کی جاتی ہے، نیب ہیڈکوارٹر کے آپریشن ڈویژن اور پراسکیوشن ڈویژن معیاری کام کے طریقہ کار اور قانون کے مطابق آپریشن سرگرمیوں کیلئے مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں۔نیب پاکستان نے انسداد بد عنوانی کا اعلیٰ ادارہ ہے جسے 1999میں قائم کیا گیا ، نیب کو بد عنوانی کے خاتمے کی ذمہ داری سونپی گئی ، نیب قومی احتساب بیورو آرڈننس کے تحت کام کرتا ہے۔ 2014نیب کی بحالی کا سال تھا، نیب کو فعال ادارہ بنانے کیلئے موئژ اور جامع نیشنل اینٹی کرپشن سٹریٹجی وضع کی گئی ہے ، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل، پلڈاٹ اور عالمی اقتصادی فورم جیسے آزاد اداروں نے بد عنوانی کے خاتمے کیلئے نیب کی کوششوں کا ا عتراف کیا ہے۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ قانون پر عملدرآمد کی حکمت عملی کے تحت میرٹ ، شفافیت پر عمل کرتے ہوئے بلاخوف و خطر بد عنوانی کے مقدمات نمٹائے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ب آرڈنینس کے سیکشن نو کے تحت کام کرتا ہے شکایت موصول ہونے کے بعد قانون کے مطابق اس کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے اس عمل کو شکایات کی جانچ پڑتال کہتے ہیں، ثبوت ملنے پر اس درخواست کو مزید کاروائی کیلئے آگے بھیجا جاتا ہے ریکارڈ اور جمع کیے گئے ثبوتوں کی بنیاد پر مبینہ ملزم کے بیانات ریکارڈ کیے جاتے ہیں یہ تمام عمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیموں کے ذریعے مکمل کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب بلا امتیاز زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے ،نیب کی مجموعی سزا کی شرح 76فیصد ہے جو کہ سب سے بہترین کارکردگی ہے۔
چیئرمین نیب
میرٹ‘ شفافیت سے بلاخوف و خطر مقدمات نمٹائے جا رہے ہیں: چیئرمین نیب
Aug 06, 2017