سرینگر (آن لائن+صباح نیوز+ اے ایف پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں مزید تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بارہمولہ کے ضلع سوپور میں بھارتی فوجیوں نے سرچ اور تلاشی آپریشن کے دوران فائرنگ کر کے تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ شہید ہونے والے دو نوجوانوں کی شناخت جاوید احمد ڈار اور عبدالحمید میر کے طور پر کی گئی۔ حملے کے دوران بھارتی فوجیوں نے ایک رہائشی گھر بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ آخری اطلاعات موصول ہونے تک علاقے میں سرچ آپریشن جاری تھا۔ واقعہ کے بعد ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی فوج کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے علاقے میں مزید فوج تعینات کر دیا۔ حریت رہنمائوں سید علی گیلانی ‘ میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے کہا ہے کہ گرفتار کئے گئے حریت رہنمائوں کو تحقیقات کے نام پر ٹارچر کیا جا رہا ہے۔ اپنے بیان میں حریت قائدین نے کہا کہ ریاستی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی اور اس کی جماعت دبائو اور انسداد کا مجسمہ بنی ہوئی ہے جس کو کشمیر کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ بھارتی فوجیوں سے جھڑپ کے نتیجے میں 3 کشمیریوں کے شہید ہونے کے بعد وادی میں بھارت مخالف مظاہروں اور جھڑپوں کا آغاز ہوگیا۔ امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق بھارتی فورسز نے خفیہ اطلاع پر ایک علاقے کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی لی۔ انسپکٹر جنرل پولیس منیر احمد خان نے اے پی کو بتایا 'بھارتی فورسز کے سرچ آپریشن کے دوران لشکر طیبہ کے نوجوانوں اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپ ہوئی، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا'۔ ضلع بندی پورہ میں بھارتی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں 3 کشمیری زخمی ہوئے جن کی شناخت ہلال احمد وانی، لطیف احمد خان اور سہیل احمد بٹ کے نام سے ہوئی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ مظاہرہ سوپور میں شہید ہونے والے تین کشمیریوں کے حق میں کیا جارہا تھا۔ مذکورہ افراد کی شہادت کے بعد وادی کے مختلف علاقوں میں بھارت مخالفمظاہروں کا آغاز ہوگیا جبکہ انتظامیہ نے علاقے میں کرفیو نافذ کردیا اور مظاہرے روکنے کے لئے بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی۔ جموں اور کشمیر کے شمالی علاقوں بشمول سوپور، ہندوارا، حاجن اور سنبل میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی جبکہ تعلیمی ادارے بھی بند کرنے کا اعلان کردیا گیا۔ حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کشمیری عوام کے ساتھ ہر طرح کا ظلم و جبر کیا جاتا ہے جبکہ کشمیری مسلمانوں کی عبادت گاہیں بھی اس ظلم کا نشانہ ہیں۔