پنجاب کی 56 کمپنیوں کے کیسز چیئرمین نیب کی زیرصدارت آج تحقیقات کا جائزہ لیا جائیگا

لاہور(سٹاف رپورٹر) قومی احتساب بیورو کا اجلاس آج بروز پیر لاہور میں ہو گا۔ پنجاب میں 55 کمپنیوں کے کیس اور پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کیس کی تحقیقات کا جائزہ لیا جائیگا۔ معلوم ہوا ہے نیب آفس میں آج ہونیوالے خصوصی اعلیٰ سطحی اجلاس میں نیب حکام علیم خان کے خلاف جاری آف شور کمپنی اور ہاﺅسنگ سوسائٹی کیس کا بھی جائزہ لیں گے،نیب نے سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کو 20 اگست اور پی ٹی آئی رہنما علیم خان کو 8 اگست کو طلب کر رکھا ہے، نیب لاہور کی جانب سے شہباز شریف کی کی رہائش گاہ پر نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔ مزید براں نیب نے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور سابق صوبائی وزیر سلمان رفیق کو 15 اگست کو دوبارہ طلب کر لیا ہے، دونوں بھائی متعدد بار نیب آفس میں پیش ہو چکے ہیں اور جوابات بھی جمع کرائے ہیں لیکن اس کے باوجود انھیں دوبارہ طلب کر لیا گیا ہے۔ خواجہ برادران کو آشیانہ اور پیراگون کیس کے حوالے سے طلب کیا گیا ہے نیب کی جانب سے دونوں بھائیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہوں۔اے پی پی کے مطابق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ر جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، نیب کی ”احتساب سب کیلئے“ کی پالیسی نے شاندار نتائج دینا شروع کردیئے ہیں۔ آج نیب کے تمام رینک کے افسران نئے عزم اور ولولے کے ساتھ بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہیں اور بدعنوانی کے خلاف جنگ کو قومی فرض کے طور پر لیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا نیب نے بدعنوانی سے پاک پاکستان کیلئے قومی کی توقعات پر پورا اترنے اور اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے اپنے طریقہ کار کو کامل بنایا ہے۔ ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیات کی سہولیات کے ساتھ نیب نے ایک جدید ترین فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کر رکھی ہے جسے ہر اعتبار سے انکوائری اور تفتیش کے معاملات کے معیار کو مزید بہتر بنانے کیلئے بروئے کار لایا جارہا ہے۔ شکایات کی تصدیق سے انکوائری اور انکوائری سے تفتیش اور احتساب عدالت کو ریفرنس تک بھجوانے کیلئے تمام کیسوں کیلئے 10 ماہ کی مدت کا تعین کیا گیا ہے اور اس پر سختی سے کاربند ہیں اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جا رہی ہے۔

نیب اجلاس

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...