قومی اسمبلی کیلئے ٹرن آ¶ٹ 52.4‘ صوبوں میں 53.6 فیصد رہا

اسلام آباد (قاضی بلال/ خصوصی نمائندہ) عام انتخابات 2018ءمیں قومی اسمبلی کے مختلف نشستوں پر مجموعی طور پر 87سیاسی و مذہبی جماعتوں نے حصہ لیا۔ قومی اسمبلی میں ووٹر ٹرن آﺅٹ 52اعشاریہ 4فیصد رہا جبکہ صوبائی اسمبلیوں میں ٹرن آﺅٹ 53.6فیصد رہا۔ پنجاب اسمبلی کا ٹرن آﺅٹ 58.3فیصد، سندھ 47-6، کے پی کے 45.5فیصد جبکہ بلوچستان اسمبلی کا ٹرن آﺅٹ 45.3فیصد رہا۔ قومی اسمبلی کی نشستوں پر سب سے زیادہ ووٹ پاکستان تحریک انصاف نے ایک کروڑ 68لاکھ چھیاسی ہزار سات سو ترانوے ووٹ حاصل کئے جبکہ مسلم لیگ ن نے ایک کروڑ انتیس لاکھ پینتیس ہزار دو سو چھتیس ووٹ لئے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین نے تیسرے نمبر 6913410ووٹ لئے اس کے ساتھ ساتھ آزاد امیدواروں نے باقی جماعتوں سے سب سے زیادہ ساٹھ لاکھ ساٹھ ہزار آٹھ سو چورانوے ووٹ لئے ۔ متحدہ مجلس عمل پچیس لاکھ 69ہزار نو سو اکہتر ووٹ لئے ہیں ۔تحریک لیبک پاکستان نے گیارہ لاکھ 93ہزار چار سو چوالیس ووٹ لئے ۔ عوامی نیشنل پارٹی آٹھ لاکھ پندرہ نو سو تریانوے ووٹ لئے ۔ ایم کیو ایم پاکستان نے سات لاکھ اکتیس ہزار سات سو چورانے ووٹ لئے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ق)پانچ لاکھ سترہ ہزار چار سو تین ووٹ لئے ہیں ۔ بلوچستان عوامی پارٹی جو اس وقت بلوچستان میں حکومت بنانے کی تیاریاں کر رہی ہے اس نے تین لاکھ انیس ہزار تین سو اڑتالیس ووٹ لئے ہیں ۔بلوچستان نیشنل پارٹی نے دو لاکھ 38ہزار آٹھ سو تیرہ ووٹ لئے ہیں ۔ اللہ اکبر تحریک نے ایک لاکھ بہتر ہزار ایک سو بیس ووٹ لئے ہیں ۔ سندھ یونائینڈ پارٹی نے ایک لاکھ 39ہزار ایک سو 91ووٹ لئے ہیں ۔ پختونخواہ ملی عوامی پارٹی ایک لاکھ 34ہزار آٹھ سو چھیالیس ووٹ حاصل کئے ہیں ۔ پاکستان سرزمین پارٹی مصطفی کمال کی پارٹی نے ایک لاکھ چھبیس ہزار ایک سو چھبیس ووٹ لئے ہیںیہ جماعت ایک بھی نشست نہ جیت سکی ۔ عوامی مسلم لیگ پاکستان شیخ رشید کی پارٹی نے ایک لاکھ انیس ہزار تین سو باسٹھ ووٹ لئے ہیں ۔ جمشید دستی کی عوامی راج پارٹی کو ایک لاکھ پندرہ ہزار دو سو پینتیس ووٹ حاصل کئے ۔جمشید دستی چاروں نشستوںسے ہار گئے تھے ۔ پاکستان مسلم لیگ فنگشنل نے بہتر ہزار پانچ سو ترپن ووٹ لئے ۔ اس کے علاوہ تین ایسی جماعتیں ہیں جنہوں نے سو سے کم ووٹ لئے ہیں ان میں پاکستان تحریک انسانیت نے اٹھانوے ¾ پاکستان مسلم لیگ کونسل نے اکانوے جبکہ پیپلز موومنٹ آف پاکستان نے 37ووٹ لئے ہیں ۔ نو ایسی جماعتیں ہیں جنہوں نے پانچ سو سے کم ووٹ لئے ہیں ۔ اسی طرح سندھ میں سب سے زیادہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین سب سے زیادہ 3857346ووٹ لئے ہیں دوسرے نمبر پر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے 1479573ووٹ لئے جبکہ تحریک انصاف تیسرے نمبر پر رہی جس نے 1424695ووٹ حاصل کئے ہیں چوتھے نمبر پر آزاد امیدوار وں نے زیادہ ووٹ لئے ان کے ووٹوں کی تعداد 781427رہی ۔جبکہ ایم کیو ایم نے 744322لئے ¾ متحدہ مجلس عمل نے 605887ووٹ لئے جبکہ تحریک لیبک پاکستان نے 408029ووٹ لئے ہیں ۔سندھ میں پنتالیس سیاسی و مذہبی جماعتوں نے حصہ لیا ۔ پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف نے سب سے زیادہ ایک کروڑ گیارہ لاکھ پینسٹھ ہزار نو سو چہتر ووٹ لئے ¾ پاکستان مسلم لیگ ن دوسرے نمبر رہی جس نے ایک کروڑ 53ہزار سات سو چھیاسٹھ ووٹ حاصل کئے ہیں ۔ باقی جماعتوں نے ایک بھر پھر آزاد امیدوار سب سے زیادہ باسٹھ لاکھ چونتیس ہزار چھیاسٹھ ووٹ لئے ہیں اس طرح تیسرے نمبر آزاد امیدوار رہے ہیں ۔ چوتھے نمبر پر پیپلز پارٹی اور متحدہ مجلس عمل سے زیادہ ووٹ تحریک لیبک نے اٹھارہ لاکھ ستاسی ہزار نو سو تیرہ ووٹ حاصل کئے ہیں ۔ پیپلز پارٹی نے سترہ لاکھ اناسی ہزار سات سو اٹھاون وو ٹ لئے ہیں جبکہ متحدہ مجلس پنجاب میںچار لاکھ تینتیس ہزار آٹھ سو ستر ووٹ حاصل کئے ہیں ۔ پنجاب میں ستر سیاسی و مذہبی جماعتوں نے حصہ لیا۔ خیبرپی کے میں پاکستان تحریک انصاف نے سب سے زیادہ اکیس لاکھ بیتیس ہزار پانچ سو سترہ ووٹ حاصل کئے جبکہ دوسرے نمبر پر متحدہ مجلس نے گیارہ لاکھ ستائیس ہزار سات سو سات ووٹ لئے تیسرے نمبر پر آزاد امیدوار رہے جن کے ووٹوں کی تعداد نو لاکھ ستائیس ہزار سات سو ستر رہی ۔ چوتھے نمبر پر عوامی نیشنل پارٹی اے این پی نے آٹھ لاکھ 48ہزار چوبیس ووٹ لئے جبکہ مسلم لیگ ن پانچویں نمبر چھ لاکھ پچپن ہزار ایک سو چوالیس ووٹ لئے ۔ پیپلز پارٹی نے چھ لاکھ سنتالیس ہزار نوے ووٹ لیکر چھٹی پوزیشن حاصل کی ۔ شیر پاﺅ کی جماعت قومی وطن پارٹی نے ایک لاکھ چھبیس ہزار چھ سو تریاسی ووٹ لئے جبکہ تحریک لیبک بھی میدان میں نمایاں رہی اور اس نے 77ہزار نو سو 94 ووٹ لئے ہیں ۔کے پی کے میں 38سیاسی و مذہبی جماعتوں نے حصہ لیا تھا ۔ بلوچستان میں پہلے نمبر پر بلوچستان پارٹی نے چار لاکھ چھیالیس ہزار سات سو پچانوے ووٹ لئے دوسرے نمبر پر آزاد امیدوار رہے جنہو ں نے تین لاکھ چودہ ہزار سات سو پچاسی ووٹ حاصل کئے ۔ تیسرے نمبر پر متحدہ مجلس عمل نے دو لاکھ اکتہر ہزار چار سو اٹھانوے ووٹ لئے ۔ بلوچستان نیشنل پارٹی ایک لاکھ ستائیس ہزار آٹھ سو تیئس ووٹ حاصل کئے جبکہ پختونخواہ ملی عوامی پارٹی نے ایک لاکھ اٹھارہ ہزار ایک سو چھ ووٹ لئے جبکہ پاکستان تحریک انصاف ایک لاکھ نو ہزار ساتھ ترتالیس ہزار ووٹ لئے ۔ پیپلز پارٹی نے 56095ووٹ لئے ۔ پاکستان مسلم لیگ ن نے اٹھائیس ہزار ستاون ووٹ حاصل کئے ہیں ۔ بلوچستان میں بیالیس سیاسی و مذہبی جماعتوں نے حصہ لیا ۔
ٹرن آ¶ٹ

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...