کوئٹہ+اسلام آباد (صباح نیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء نوابزادہ حاجی لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ انتخابات میں جیت کا دعویٰ کرنے والوں کوبلوچستان میں ہونے والی قتل وغارت گری پر خاموش رہنے پر انعام سے نواز گیاہے ۔اپنی آئندہ نسلوں کی خوشحالی، سکون صوبے میں مذہبی منافرت کے خاتمہ ، روایتی بھائی چارگی کے فروغ ، قیام امن اور وسائل پر اختیار کیلئے اپنے سیاسی عمل کو آگے لے جائیں گے ۔ بدترین حالات میںحق کاساتھ دینے والوں کی قربانیاں رائیگا ں نہیں جائیں گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ہزارہ سیاسی کارکنان کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر طاہر خان ہزارہ سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا ، نوابزادہ لشکری خان رئیسانی کا مزید کہنا تھاکہ حالات چاہے جیسے بھی ہوں سیاسی کارکنوں کو اپنی جدوجہد جاری رکھنا ہوگی، 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے نتیجہ میں جیت کا دعویٰ کرنے والوں کو جتایا گیا یہ جیت عوامی حمایت سے ان کو حاصل نہیں ہوئی بلکہ ان کو صوبے کے طول وعرض میں ہونے والی قتل وغار ت گری پر خاموش ہونے کے بدلے انعام سے نوازا گیا ہے ۔جنہوں نے ہمیشہ حق کا ساتھ دیتے ہوئے ظلم جبرکیخلاف آواز بلند کی ہے ان کو سزا کے طور پر انتخابات میں ہرایا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھاکہ بحیثیت سیاسی کارکن میں سمجھتا ہوں کہ جو لوگ جیت کا دعویٰ کررہے ہیں انہیںانتظامی طور پر جیتایاگیا ہے اخلاقی طور پر وہ ہار ے ہوئے ہیں،دریں اثناء گزشتہ روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والے نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی سمیت دیگر شہداء کیلئے دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا دعائیہ تقریب میں راولپنڈی اور اسلام آباد سے آئے صحافیوں نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔ صحافیوں نے نوابزادہ لشکری خان رئیسانی سے سانحہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے دعائے مغفرت کی۔ دعائیہ تقریب میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل، سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ، سید عیسیٰ نوری شریک تھے ۔