اسلام آباد (عبداللہ شاد) جنگ ہتھیاروں کے بل بوتے پر نہیں بلکہ عزم کے سہارے جیتی جاتی ہے۔ زندگی میں مختلف اتار چڑھائو آتے رہتے ہیں لیکن لیڈر وہ ہوتا ہے جو لوگوں کے درمیان رہے اور انھیں ساتھ لے کر چلے۔ اللہ نے مجھے بڑے مقصد کے لئے چُنا، میں خود دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کرتا تھا۔ ان خیالات کا اظہار سابق ایئر چیف مارشل سہیل امان نے اتوار کے روز ایس فور انٹرنیشنل کانفرنس کی اختتامی تقریبات سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے کیا ۔ انھوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کے دلچسپ واقعات بتائے اور نوجوانوں کو زندگی میں کامیاب ہونے کیلئے مختلف نصیحتیں بھی کیں۔ انھوں نے کہا کہ اللہ نے مجھے دہشتگردوں سے نبرد آزما ہونے کا موقع دیا ، میں اپنی ٹیم کے ساتھ صبح شام پاکستان اور اسلام کے ان دشمنوں کے ٹھکانوں پر بمباری کرتا تھا۔ دہشتگردوں کے خلاف پوری قوم متحد ہے، ان دہشتگردوں نے اپنے نام عبداللہ اور عبدالرحمان نام رکھے ہیں لیکن ان میں سے ایک بھی مسلمان نہیں۔ سابق ایئر چیف مارشل نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیا کہ تعلیم ہی کسی معاشرے کی بنیاد ہوتی ہے، یہ سب سے ضروری ہے۔خدا ایک معصوم سے بچے کوبڑا کر کے اس سے بڑے کام لیتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل تک ایئر فورس میں جہازوں وغیرہ کی سرٹیفیکیشن کافی بڑا مسئلہ تھی مگر اب الحمداللہ ایئرفورس سرٹیفکیشن کے معاملے میں دنیا میں 5 ویں نمبر پر ہے۔ پہلے ایئر فورس کے 1.3 بلین ڈالر کے تین جہاز خراب تھے جبکہ 2 تو تباہ حال تھے، اللہ نے مدد کی اور اب وہ بالکل درست حالت میں وطن کی حفاظت کے لئے میدان میں ہیں۔ دہشتگردی کا خاتمہ ایک بڑا چیلنج تھا لیکن ہم نے اس ضمن میں ایک نہایت مربوط پلان ترتیب دیا، جنرل (ر) راحیل شریف میرے بہت اچھے دوست ہیں، ہم گھنٹوں بیٹھ کر ضرب عضب کے مختلف پلان تبادلہ خیال کرتے رہتے تھے۔ مشکلات سب کو ہوتی ہیں مگر اپنے اس مشکل کو مواقع میں کیسے تبدیل کرتے ہیں، یہ اصل کمال ہے۔ اصل لیڈر شپ اداروں کو باہم جوڑ کر رکھتی ہے۔ یاد رہے کہ مذکورہ تین روزہ کانفرنس کا عنوان ’سٹرگل سٹوریز آف سسیس فل سولز‘‘ تھا جس میں زندگی کے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دے رہی مختلف شخصیات نے اپنی زندگی کی جدوجہد بیان کی ۔ کانفرنس کا انعقاد البدر ایونٹس نامی تنظیم کی جانب سے قائداعظم آڈیٹوریم اسلام آباد میں کیا گیا ۔ دیگر مقررین البدر ایونٹس کے سی ای او میاں عاصم قیوم، ساجد اخلاق اور حارث علی تھے۔ اختتام میں سہیل امان نے سپیکرز اور البدر ایونٹس کی ٹیم کو سوینیر دیئے جن میں حمزہ کیانی و دیگر شامل تھے۔ سہیل امان نے نے دہشتگردی کے خلاف جنگ کے دلچسپ واقعات بھی بتائے جس سے شرکاء محفوظ ہوئے۔ انھوں نے نوجوانوں کو تلقین کی کہ وہ اپنی پوری تن دہی کے ساتھ ملک کی خدمت کا جذبہ لے کر کام کریں تو یقینا زندگی میں کامیابی حاصل کریں گے، آپ پرفیکشن کو اپنائیں اور ہمیشہ سے بہتر تر کی تلاش میں رہیں۔