کمپیوٹر ٹیچرز کا مطالبات منوانے کیلئے مظاہرہ‘ سول سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنا

لاہور (سٹاف رپورٹر) پنجاب بھر کے تمام اضلاع سے پیکٹ پنجاب کے مرکزی عہدیداروں، ضلعی اور ڈویثزنل صدور، ضلعی سیکرٹری جنرلز سمیت بڑی تعداد میں آئے ہوئے کمپیوٹر ٹیچرز نے پنجاب گورنمنٹ سکولز ایسوسی ایشن آف کمپیوٹر ٹیچرز (پیکٹ)، پنجاب کے پلیٹ فارم سے محکمہ سکول ایجوکیشن کے دفتر تا سول سیکرٹریٹ پنجاب لاہور احتجاجی مظاہرہ اپنے مظاہرہ کیا اور سول سیکرٹریٹ پنجاب لاہور کے سامنے دھرنا دیا۔ مظاہرین نے اپنے مظالبات کے حق میں فلیکسز، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ کاشف شہزاد چودھری صوبائی صدر پیکٹ پنجاب نے مرکزی کابینہ کی مشاورت سے محکمہ سکول ایجوکیشن حکام کو 3 ستمبر تک کا وقت دیتے ہوئے کہا اگر کمپیوٹر ٹیچرز کے تمام مطالبات پورے نہ ہوئے تو 4 ستمبر کو دوبارہ وزیراعلیٰ پنجاب کے دفتر 7/8 کلب روڈ پر احتجاجی مظاہرہ ہو گا اور دھرنا دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب 14سالوں سے کمپیوٹر ٹیچرز کے ساتھ سوتیلے بچوں جیسا سلوک کر رہا ہے ۔ پوری دنیا انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم دینے والے اساتذہ اورا نفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم پر اربوں کا بجٹ مختص کرتی ہے اور پھر ا نفارمیشن ٹیکنالوجی سے کھربوں ڈالر کماتی ہے۔ ہم ناانصافی کا شکار ہیں۔ حکومت اور محکمہ کو باربار گزارشات پیش کی گئیں لیکن کوئی شنوائی نہ ہوئی۔ ابتدائی طور پر2004 ء سے 2007 ء تک سکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ پنجاب میں آئی ٹی ٹیچرز / کمپیوٹر ٹیچرز کو سکیل 17 میں تعینات کیا گیا۔ بعد ازاں 2009ء میں پنجاب کے تمام ہائی اور ہائر سیکنڈری میں سکولوں میں سکیل 16آئی ٹی ٹیچرز / کمپیوٹر ٹیچرز کی کنٹریکٹ پر تعیناتی کی گئی اور 2009ء میں ہی تمام آئی ٹی ٹیچرز / کمپیوٹر ٹیچرز سکیل 17 اور سکیل16کو سکیل 16 میں ریگولر کر دیا گیا۔عہدہ اور سکیل تبدیل کر کے آئی ٹی ٹیچرز / کمپیوٹر ٹیچرز کے ساتھ شدید زیادتی کی گئی۔ شہزاد ندیم قیصر اور دیگر عہدیداروں ملک ارشاد، واصل خان، عائشہ حسن، نشیط اعجاز، مدیحہ ظہیر خان، ظہر بابر، شہزاد احمد، کاشف بٹ، محمد نعیم، صائمہ بتول، انعم شہزادی ، محمد عظیم طارق، محمد وقار، راجہ محمد ریاض، محمد عمران نے شرکا ء سے خطاب کیا اور کہا کہ 14سالوں سے کمپیوٹر ٹیچرز کو محکمہ میں کلرک سمجھا جا رہا ہے ۔ نہم اور دہم کو پڑھائی جانے والی کمپیوٹرسائنس کی کتاب 20 سالہ پرانے سلیبس پر مشتمل ہے جبکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے میدان میں دنیا کہاں کی کہاں جا چکی ہے۔ کمپیوٹر ٹیچرز کا 1500 سو ماہانہ کمپیوٹر الائونس بند کر دیا گیا جبکہ افسران کو خوش کرنے کے لئے انہیں ایک لاکھ سے زائد کا ماہانہ سپیشل الائونس دے دیا گیا۔کمپیوٹر ٹیچرز کو دیگر چھوٹے صوبوں سے کم مراعات دی جا رہی ہیں وہاں کمپیوٹر ٹیچرز سکیل17 میں ہیں اور انہیں ٹائم سکیل بھی مل رہاہے جبکہ پنجاب میں کمپیوٹر ٹیچرز کے ساتھ دشمنی کی جارہی ہے۔ وزیراعلیٰ نوٹس لیں۔ٹیچرز کو باقی صوبوں کی طرح ریگولر سکیل 17 اور ٹائم سکیل دیا جائے۔ احتجاج کے دوران کمپیوٹر ٹیچرز نے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے ملی نغمے ، کشمیری ترانے لگائے ،تقریریں کی اور دعا بھی کروائی۔ مشہور سماجی کارکن اور سنگر جواد احمد نے اساتذہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے شرکت کی اور ان کا حوصلہ بڑھایا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...