اسلام آباد(محمد فہیم انور/نوائے وقت نیوز)چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد پہلی دفعہ سابق صدر آصف علی زرداری کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ایک صحافی کے سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا کہ وفاداریاں تبدیل کرنے والے کچھ کسی اور، کچھ کسی اور کے تھے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی طرف سے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جانے کے بعد اجلاس میں شرکت کیلئے سابق صدر آصف علی زرداری سخت سیکیورٹی میںپارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد پہنچے تو ایک صحافی نے سوال کیا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے موقع پر پولنگ میں وفاداری تبدیل کرنے والے 14 ارکان کون تھے؟صحافی نے یہ بھی پوچھ لیا کہ اپوزیشن ٹوٹی ہوئی نظر آئی ہے،کہا جا رہا ہے آپ کا بڑا اہم کردار رہا ہے؟ کیا کہیں گے؟صحافی کی طرف سے ان سوالات کے جواب میں سابق صدر آصف علی زرداری نے نہایت مختصر جواب دیا اور کہا میں سمجھتا ہوں وہ کچھ کسی اور کے کچھ کسی اور کے تھے۔اس موقع پر چیئر مین پی پی پی پی بلاول بھٹو زرداری بھی پہنچ گئے، انہوں نے آصف زرداری کو سلام کیا اور ویلکم کہا،،آسف زرداری نے مسکرا کر انکے سلام کا جواب دیا اور انہیں گلے سے لگا لیا۔ آصف زرداری نے وہاں موجود پیپلز پارٹی کے رہنمائوں اور میڈیا کے نمائندگان سے بھی ہاتھ ملایا۔ میڈیا نمائندگان ان کے وڈیو کلپس بھی بناتے رہے۔ انہوں نے جب آصف زعداری سے مزید بات چیت کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بلاول بھٹو کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تفصیلی بات چیت پارٹی کے چیئرمین آپ سے بعد میں بات کریں گے۔ یہ کہنے کے بعد آسف زردار ی،بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی کے دیگر ارکان اسمبلی و سینیٹرز باہمی مشاورت کیلئے ڈپٹی چیئر مین کے چیمبر میںچلے گئے۔