اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری اپنی تمام سیاسی مصروفیات فی الفور ترک کرکے لاڑکانہ سے اسلام آباد پہنچ گئے۔ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کشمیر پر حالیہ بھارتی جارحیت کے تناظر میں مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ کشمیریوں پر بھارت کے مظالم ناقابل برداشت ہیں، انتہاپسند بھارتی حکومت کے عزائم کھل کر سامنے آچکے ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔ ہمارا پہلے دن سے مؤقف تھا کہ مودی سے خیر کی توقع نہ رکھیں۔ ہم کشمیریوں کی لڑائی لڑیں گے۔ بھارتی انتہا پسندانہ اقدامات کو سامنے لائیں گے۔ وزیراعظم کا دورہ امریکہ زیادہ اہمیت کا حامل نہیں تھا۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی کے فورمز استعمال ہونے چاہئیں۔ ہمیں اقوام متحدہ کو جگانا پڑے گا اور بھائی بہنوں کی آواز پہنچانا ہو گی۔ آج کے اجلاس میں کشمیر جیسے ایشو پر بحث نہ ہونا بدقسمتی ہے۔ صرف بیانات سے کام نہیں چلے گا۔ بین الاقوامی سطح پر کیس لڑنا ہو گا۔ کشمیر کے لئے ہر حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔ کشمیری عوام پر بہت بڑا حملہ ہوا ہے۔ متحدہ اپوزیشن کا متحد ہو کر کام کرنا ضروری ہے۔ جمہوریت کیلئے اپوزیشن کا اہم کردار ہونا چاہئے۔ پیپلز پارٹی نے سینٹ الیکشن سے متعلق ایکشن لیا ہے۔ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی اپنا کام کر رہی ہے۔ مودی گجرات کے قصائی کے بعد کشمیر کا قصائی بن گیا ہے۔ نریندر مودی انتہا پسند اور گجرات کا قصائی ہے۔ بھارت اور کشمیر کے مسلمانوں پر تاریخی حملہ ہوا‘ غیر جمہوری طریقے سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا گیا۔ دریں اثناء پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے بیان میں کہا ہے کہ بھارت کشمیر پر جارحیت کرکے باقاعدہ اعلان جنگ کرچکا ہے، حکومتی پالیسی کہاں ہے؟ بھارت نے کشمیر کو آئینی طور پر بھی آج ہم سے چھیننے کی کوشش کی ہے اور عمران خان واپڈا کی میٹنگ کرتا پھر رہا ہے، اتنے اہم مسئلے پر بلاول بھٹو تمام سیاسی مصروفیات ترک کرکے اسلام آباد پہنچ چکے ہیں، بلاول بھٹو پارٹی سینئر لیڈرشپ کے ہمراہ کشمیر مسئلے پر غوروفکر کررہے ہیں، عمران خان کس طرز کے حکمران ہیں کہ انہوں نے اب تک مسئلہ کشمیر پر ایک پالیسی بیان تک نہیں دیا، کشمیر جل رہا ہے اور عمران خان چین کی بانسری بجا رہا ہے، کشمیر کے مسئلے پر بلاول بھٹو کے مطالبے کے بعد حکومت کو مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلانے کا ہوش آیا، اب کیا وزیراعظم کو جگانے کے لئے بھی بلاول بھٹو بیان دیں کہ انہیں کشمیر پر ریاست کا مؤقف دینا چاہئے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، لگتا ہے کسی کو یہ بات جاکر عمران خان کو بتانا پڑے گی، ملکی وحدت کا تقاضا ہے کہ مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں تمام پارلیمنٹرینز ہوں، سپیکر تمام گرفتار ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز فی الفور جاری کریں۔
مودی قصاب بن گیا، اقوام متحدہ کو جگانا پڑیگا: بلاول
Aug 06, 2019