اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینیٹر رحمان ملک نے بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستان فوری طور پر اس فیصلے کیخلاف اقوام متحدہ میں جائے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ آرٹیکل 370 کا خاتمہ نہ صرف بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کے منافی ہے بلکہ اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے خلاف بھی ہے۔ رحمان ملک نے مزید کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کشمیریوں پر ظلم بڑھا کر خطے کو جنگ کی آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا آرٹیکل 370 کے خاتمے سے انتہا پسند بھارتی حکومت و مودی کے عزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ 370 کے خاتمے سے بھارت نے کشمیریوں کے حقوق پر مزید ڈاکہ ڈالا ہے۔ نریندر مودی مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش کو عملی جامہ پہنا رہا ہے۔ بھارتی حکومت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اصولوں کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم شہریوں پر مظالم کا سلسلہ مزید بڑھایا ہے۔انہوںنے کہا مسئلہ کشمیر حل نہ ہوا تو ساری دنیا ہولناک جنگ کی لپیٹ میں آسکتی ہے۔ انہوں نے کہا بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم نہیں کر سکتا۔ کیونکہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر متنازعہ علاقہ قرار دیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں اسرائیلی فارمولا استعمال کر رہا ہے اور اسکے لئے نریندر مودی نے تمام انتظامات کر رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا یہی وقت ہے کہ پاکستان تمام فورمز پر بھارت کیخلاف شدید ردعمل دے۔