آزاد جموں کشمیر کے صدر سردار مسعود خان اور وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے منگل کے روز پارلیمنٹ ہاوس میں علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ان ملاقاتوں میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
صدر اور وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کی عوام کی حق خود ارادیت کی تحریک کی حمایت جاری رکھےگا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کے آرٹیکل 370کے خاتمے کے یک طرفہ فیصلے نے اس کو دنیا کے سامنے بے نقا ب کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ظلم و بربریت زیادہ عرصے تک نہیں چلے گی اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرارداد وں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہو گا ۔ اسپیکر نے کہا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا مقصدکشمیر کے مسئلے پر قومی اتحاد و یکجہتی کو فروغ دے کر ایک مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کشمیری بھائیوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گی۔
صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیر ایک فلیش پوانٹ ہے اور جنوبی ایشیا کی امن و سلامتی کے لیے ایک مستقل خطرہ ہے جس کا فوری حل ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کی کمیشن کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا فوری نوٹس لینا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ حق خودارادیت کشمیر عوام کا بنیادی حق ہے جو انہیں ملنا چاہیے۔
وزیرا عظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر نے مشترکہ اجلاس میں مدعو کرنے پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا شکریہ ادا کیا ۔ انھوں نے ظلم و بربریت کے خلاف کشمیری عوام کا ساتھ دینے پر حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ کہ شہری آبادی پر بلا اشتعال فائرنگ کی وجہ سے کشمیریوں کی اذیت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے ہندوستانی حکومت کی جانب سے کشمیر کی آئینی حیثیت کو تبدیل کرنے کے یکطرفہ فیصلے کی بھی مذمت کی۔انہوں نے ہندوستان کے غیر جمہوری اور ظالم چہرے کو ظاہر کرنے کے لئے اس مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اجاگرکرنے کی ضرورت پر زور دیا۔