بیروت‘ اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ آن لائن+ این این آئی+ انٹرنیشنل ڈیسک) لبنانی ریڈ کراس کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ بیروت میں گزشتہ روز ہونے والے دو دھماکوں میں ہلاکتیں‘ 113 ہو گئیں جبکہ زخمیوں کی تعداد چار ہزار سے زائد ہے بتایا گیا ہے کہ منگل کو بیروت کی بندر گاہ کے قریب یہ دھماکہ کیمیکل کے ایک گودام میں ہوا۔ اس گودام میں کئی برسوں سے کھاد استعمال ہونے والی امونیم نائٹریٹ جمع کی جا رہی تھیں اس دھماکے کو لبنان کے صدر نے تباہی قرار دیا ہے۔ تین روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا تھا پاکستانی سفارتخانے کو بھی نقصان پہنچا بچہ جاں بحق ایک شہری زخمی ہو گیا۔ زیادہ تر پاکستانی بیروت کے پہاڑی علاقوں میں رہائش پذیر ہیں۔ مرنیوالوں میں لبنان کی خطیب پارٹی کے سیکرٹری جنرل نذر نجارائن سمیت اہم شخصیات شامل ہیں 3 لاکھ افراد بے گھر 5 ارب ڈالر کی املاک تباہ ہو گئیں۔ جرمن وزارت خارجہ نے بتایا کہ گزشتہ روز بیروت میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں جرمن سفارتخانے کا عملہ بھی زخمی ہوا ہے۔ وزارتی بیان کے مطابق اس دھماکے کے نتیجے میں جرمن سفارتخانے میں کام کرنے والے د و افراد زخمی ہوگئے۔ جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے بیروت دھماکے پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے لبنان کی مدد کا وعدہ کیا۔ پاکستان نے لبنانی حکومت اور عوام سے دکھ کا اظہار کرتے مذمت کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بیروت میں ہونے والے دھماکے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں اہم اپنے لبنانی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم گہرے دھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیروت میں دھماکے کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دھماکے میں قیمتی انسانی جانیں ضائع اور ہزاروں افراد زخمی ہوئے۔