جنیوا +اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ+سٹاف رپورٹر) بھارت کی عالمی سطح پر ایک اور پسپائی ہوئی ہے۔ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرے میں ہونے والا اجلاس کوشش کے باوجود نہ روک سکا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرے میں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایک بار پھر بھارت کے غیر قانونی قبضے والے جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں بھارت کے غیر قانونی قبضے والے جموں و کشمیر (مقبوضہ کمشیر) اور شام کی صورتحال پر رپورٹ پیش کی گئی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اجلاس پاکستان کی درخواست پر بلایا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کشمیری اپنے حوصلے بلند رکھیں، پاکستان ساتھ کھڑا ہے۔ انشاء اللہ کشمیریوں کی فتح ہوگی۔ سینٹ میں متفقہ قرارداد پر تمام جماعتوں کا شکر گزار ہوں۔ مسئلہ کشمیر پر پوری قوم اور ادارے متحد ہیں۔ انڈونیشیا کے وزیر خارجہ سے بات ہوئی ہے۔ اجلاس بلانے پر سلامتی کونسل کے ممبران کا مشکور ہوں۔ تیسری بار سلامتی کونسل کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی۔ پندرہ میں سے چودہ سلامتی کونسل ممبران نے بحث میں حصہ لیا۔ پاکستان اور کشمیر یوں نے بھارتی یکطرفہ اقدام مسترد کر دیا تھا۔ بھارتی اقدام سے خطے کا امن متاثر ہو سکتا ہے۔ کشمیریوں کو پابند سلاسل کیا گیا۔شاہ محمودقریشی نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں کشمیر کے حوالے سے منعقدہ بحث کے بعد میڈیا بریفنگمیں بتایا کہ چودہ ارکان نے مسئلہ کشمیر پر اپنا موقف ریکارڈ کرایا۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا سیکیورٹی کونسل کے صدر سے بھی بات ہوئی۔ سیکیورٹی کونسل کے تمام ارکان کاشکرگزار ہوں۔ انہوں نے اس سال تیسری مرتبہ کشمیرکی صورتحال پرگفتگوکی۔پانچ اگست سے بھارت نے یکطرفہ اقدامات کا اعلان کیا تھا۔ جس کو پاکستان اور کشمیریوں نے مسترد کردیا تھا۔ میں بیحد ممنون مشکور ہوں چین کا جس نے پاکستان کی حوصلہ افزائی کی۔ چین کا بہت مفصل بیان بھی سامنے آیا۔ پاکستان کی پالیسی بڑی واضح ہے۔وزیراعظم عمران خان سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کا واضح موقف پیش کرچکے ہیں۔ میں پوری قوم کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ سینٹ پاکستان کا بھی شکرگزار ہوں متفقہ قرارداد منظور کرائی۔