اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) بھارت کی جانب سیاپنے غیر قانونی قبضے والے جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کا ایک سال مکمل ہونے پر 5اگست کو ’’یوم استحصال ‘‘ کے طور منایا گیا۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پہلی با ر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سکیورٹی کو بالائے طاق رکھ کر پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے شاہراہ دستور پر کشمیر ریلی کی قیادت کی جب کہ اسلام آباد میں جماعت اسلامی کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لئے سب سے بڑا مظاہرہ کیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ سراج الحق نے مظاہرے کی قیادت کی جمعیت علما اسلام نے نیشنل پریس کلب کے سامنے ریلی نکالی مسلم لیگ (ن) نے بھی چٹھہ بختاور میں اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کیا۔ جلسہ سے مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال، انجم عقیل اور ڈاکٹر طارق فضل نے خطاب کیا۔ پارلیمنٹ ہائوس پر 3ڈی لائٹس کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارت کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم کی عکاسی گئی۔ سرکاری سطح پر منائے جانے والے ’’یوم استحصال ‘‘ میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینٹ اور ریلی سے خطاب کیا۔ لیکن اپوزیشن کا کوئی قابل ذکر لیڈر نظر نہیںآیا۔ اسی طرح جماعت اسلامی کا بڑا سیاسی شو تھا لیکن اس شو میں کسی سرکاری عہدیدار نے شرکت کی اور نہ ہی جماعت اسلامی نے کسی دوسری جماعت کے لیڈر کو مدعو کیا۔ گزشتہ ایک برس سے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بدترین دباؤ اور فوجی محاصرے کا سامنا ہے، مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی طرف سے ریلیوں اور جلسوں کا بھی اہتمام کیا گیا لیکن حکومت اور اپوزیشن نے ایک پلیٹ فارم سے یوم استحصال نہیں منایا سیاسی جماعتوں کے درمیان قومی ایشو پر ہم آہنگی نظر نہیں آئی راول پنڈی اور اسلام آباد کی شاہراہوں پر سرینگر کے پرچم نظر آئے پاکستان کا نیا سیاسی نقشہ بھی مارکیٹ میں آگیا ہے جس پورا کشمیر، جونا گڑھ اور مناوادار کو پاکستان کا حصہ دکھایا گیا ہے۔
صدر علوی نے سکیورٹی کو بالائے طاق رکھ کر کشمیر ریلی کی قیادت کی
Aug 06, 2020