کشمیر اور پاکستان لازم وملزوم ہیں، مصطفی کمال

Aug 06, 2020

کراچی (نیوزرپورٹر)چیئرمین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان لازم و ملزوم ہے، کشمیری ہمارے بھائی ہیں، انکی پاکستان سے محبت و عقیدت لازوال ہے، وہ پاکستان کا نعرہ لگاتے ہیں، پاکستان کا جھنڈا اٹھاتے ہیں اور اسی جھنڈے میں لپیٹ کر اپنے شہیدوں کو دفناتے ہیں۔ بھارت کشمیریوں کو اسی جرم کی سزا دے رہا ہے، کشمیری بھائی بہنوں کی تکلیف کو محسوس کرتے ہوئے ان کے لیے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ پی ایس پی پاکستان کے دفاع میں مصروف فرنٹ لائن کی سیاسی جماعت ہے۔ ملک کا دفاع ہم اپنی جانوں پر کھیل کر رہے ہیں۔ ہم نے کشمیر کی جنگ کراچی میں لڑی ہے، ہم نے پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی میں کسی سیاسی جماعت سے مقابلہ نہیں کیا بلکہ ہم نے بھارت سے مقابلہ کیا ہے۔ جب جب مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی زور پکڑتی تھی تب تب را کے ایجنٹس کراچی میں خون کی ھولی کھیلتے تھے، ہم نے پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی میں بھائی کو بھائی سے ملا کر بھارتی خفیہ ایجنسی را کی سرمایہ کاری کو ختم کیا ہے، 3 مارچ 2016 کو جب ہم نے پاکستان کی خاطر اپنی اور اپنے اہل خانہ کی زندگیوں کو دا پر لگایا اور وطن واپس آکر قوم کو بتایا کہ الطاف حسین بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ ہے تو کچھ لوگوں نے ہماری بات تسلیم کی اور کچھ نے تسلیم نہیں کی، آج چار برس بعد ایم انور نے لندن میں بیٹھ کر تسلیم کرلیا کہ وہ بذات خود را سے پیسے لیکر الطاف حسین کو دے رہا تھا۔ ہمارے رب نے ہماری کہی ایک ایک بات کو سچ ثابت کردیا۔ 5 اگست 2019 کو جب بھارت نے کشمیر پر اپنے غیر قانونی ظالمانہ تسلط کو آئینی شکل دی تو پاک سر زمین پارٹی وہ پہلی سیاسی جماعت تھی جس کی اعلی قیادت کشمیریوں کیساتھ یکجہتی کے لیے کراچی سے آزاد کشمیر پہنچی۔ پاک سرزمین پارٹی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے ہر مثبت قدم کی بھرپور حمایت کرے گی اور پورا پاکستان خصوصا کراچی آخری سانس تک کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاس میں کشمیریوں پر جاری بھارتی بربریت، اقوام متحدہ کی قرارداد کے برخلاف مودی سرکار کے 5 اگست 2019 کے ظالمانہ فیصلے اور وادی میں جاری لاک ڈاون کو ایک سال مکمل ہونے پر یوم استحصال کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی، نیشنل کونسل کے زمہ داران سمیت کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔ 

مزیدخبریں