جوہانسبرگ (نیٹ نیوز) کشمیریوں کی حمایت میں جنوبی افریقہ کے رہنما بھی سامنے آ گئے۔ عظیم رہنما نیلس منڈیلا کے پوتے مانڈلا منڈیلا اور داماد پرنس موذی دلامنی نے تحریک آزادی کشمیر کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور بھارت سے بین الاقوامی قوانین کے احترام کا مطالبہ بھی کر دیا۔ پوتا نیلسن منڈیلا مانڈلا منڈیلا نے کہا کہ ہم جنوبی افریقہ کی عوام اور رائل ہاؤس آف منڈیلا کی طرف سے کشمیریوں کے لیے امن اور نیک تمناؤں کا پیغام دیتے ہیں۔ ہم دنیا کے تمام آزادی پسند انسانوں کی طرف سے کشمیریوںکے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم کشمیریوں کی انصاف اور حق خودارادیت کی جدوجہد کے ساتھ کھڑے ہیں۔ رائل ہاؤس آف منڈیلا کشمیریوں کی دہائیوں پر مبنی جدوجہد کو سپورٹ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھیں گے جب تک کہ انہیں انصاف نہیں مل جاتا اور بین الاقوامی قوانین کے تحت حق خود ارادیت حاصل نہیں کر لیتے۔ ہم واضح طور پر بھارت کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت بین الاقوامی قوانین کا احترام کرے ورنہ اسے انسانیت کے خلاف کئے گئے جرائم کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ داماد نیلسن منڈیلا پرنس موذی دلامنی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی منظر نامے میں مقبوضہ کشمیر کے حالات پر ہمیشہ سے تشویش رہی ہے۔ اقوام متحدہ بھی مسئلہ کشمیر سے متعلق مدتوں پہلے اپنا فیصلہ سنا چکی ہے۔ آج جو کشمیر کا معاملہ زیر بحث ہے اس پر اقوام متحدہ اظہار رائے کر چکی ہے کہ کشمیر کی سرزمین پاکستان کی ہے۔دریں اثناء مانڈیلا منڈیلا نے خصوصی پیغام میں کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد ہماری جدوجہد ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کی نسل کشی بند کی جائے۔ پرنس دالمنی نے خصوصی پیغام میں کہا مسئلہ کشمیر کا برطانیہ کسی حد تک ذمہ دار ہے۔ برطانیہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ثالث کا کردار ادا کرے۔ عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیر کا حل نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ کشمیر اور فلسطین میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیاں جاری ہیں۔ کشمیریوں اور فلسطینیوں کو ان کا حق انتخاب ملنا چاہئے۔