آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی نے سردار عبدالقیوم خان نیازی کو 13 واں وزیر اعظم منتخب کر لیا، 53 ارکان میں سے 48 نے رائے شماری میں حصہ لیا جس میں سے 33 ووٹ عبدالقیوم نیازی جبکہ اپوزیشن کے امیدوار لطیف اکبر کو 15 ووٹ ملے ، ایوان میں تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 32 ہے جبکہ نومنتخب وزیر اعظم کو 33 ووٹ ملے۔
دریں اثناء سردار عبدالقیوم نیازی نے وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھا لیا۔ بعدازاں ٹویٹر پر انہوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔ سردار عبدالقیوم خاں نیازی نے کشمیریوں کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ’’-27 اکتوبر 1947ء سے کشمیر پر جبر ہو رہا ہے ، -5 اگست 2019 ء کو بھارت نے کشمیریوں کی شناخت ، زبان ، تہذیب اور رہن سہن چھیننے کا مذموم طریقہ اختیار کیا۔ کشمیریوں کو اس وقت تک جدوجہد جاری رکھنی چاہیے جب تک دفعہ 35A کی بحالی کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق نہیں ملتا جاتا جس کے تحت کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں‘‘۔
نومنتخب وزیر اعظم آزاد کشمیر کا جذبہ یقینا قابل ستائش ہے ، امید ہے کہ وہ اپنی ٹیم کے ساتھ کشمیریوں کے حقوق کی جنگ لڑنے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت کرینگے نہ کسی لمحہ کشمیریوں کو تنہائی کا احساس ہونے دیں گے ، ان کے مینڈیٹ کا تقاضا بھی یہی ہے کہ وہ تمام تر صلاحیتیں اور وسائل کشمیریوں کو حقوق دلانے کے لیے صرف کر دیں، سردار عبدالقیوم خاں نیازی اس لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ وہ اپنے پارٹی قائد عمران خان کا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ہی کی طرح اچھوتا حسن انتخاب ہیں جس کی انکے پارٹی کے ارکان کو بھی توقع نہیں تھی۔توقع کی جانی چاہیے کہ وہ عالمی حالات اور کشمیر کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کشمیر سے متعلقہ امور پر توجہ دینگے اور اقوام عالم میں کشمیر ایشو کو اجاگر کرنے کیلئے تمام کوششیں بروئے کار لائیں گے۔