ٹوکیو (اسپورٹس ڈیسک )ٹوکیو اولمپکس میں میڈل ٹیبل پر34 طلائی ،24سلوراور16 کانسی تمغوں کے ساتھ چین بدستور پہلے نمبر پر براجمان ، امریکا دوسرا جبکہ جاپان کا تیسرا نمبر ہے۔تفصیلات کے مطابق ٹوکیواولمپک گیمزکے تازہ میڈل پوزیشن کے مطابق چین 34طلائی مجموئی طور پر 74 تمغوں کیساتھ بدستور پہلے نمبر براجمان ہے تاہم امریکہ مجموعی طور پر24طلائی تمغوں مجموعی طور91میڈلز کے ساتھ دوسری پوزیشن پر آگیا جبکہ میزبان جاپان 22 گولڈ،10سلور اور14 برانزمیڈلز کے ساتھ مجموعی طور پر 46میڈلز کے ساتھ تیسری پوزیشن پر ہیں ۔دوسری جانب آسٹریلیا 17طلائی مجموعی طور پر 41میڈلز کے ساتھ چوتھے نمبرپر براجمان ہے۔روسی باکسر البرٹ بتیرگازیف نے ٹوکیو اولمپکس باکسنگ میں سونے کا تمغہ اپنے نام کرلیا۔ جمعرات کو مینز فیڈرویٹ (57 ) کلو گرام کیٹگری کے فائنل میں روسی باکسر البرٹ بتیرگازیف نے امریکی حریف باکسر ڈیوک ریگن کو سخت مقابلے کے بعد 2-3 سے ہرا کر طلائی تمغہ اپنے نام کیا۔گھانا کے سیموئیل تکی اور کیوبا کے لازارو الواریز نے کانسی کا تمغہ جیت لیا۔بھارت کی منز ہاکی ٹیم نے جرمنی کو شکست دے کر41سال بعد تمغہ جیت لیا۔ اولمپکس گیمز میں یہ بھارت کی54ویں کامیابی ہے جس میں ہاکی ٹیم نے کانسی کا تمغہ جیتا۔، یہ بھارتی ہاکی ٹیم کا 12 واں تمغہ ہے جو 1980 کے بعد پہلی مرتبہ حاصل کیا۔انڈیا کے فارورڈ کھلاڑی سمرنجیت سنگھ نے بھارت کے لیے دو گول کر کے دوسرے کھلاڑیوں سے سبقت حاصل کی، جس میں میچ کا فاتحانہ گول بھی شامل ہے۔سمرنجیت سنگھ نے کہا کہ یہ ایک خواب پورا ہوا ہے ، ۔بھارت کے کپتان منپریت سنگھ نے کانسی کا میڈل کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران فرنٹ لائن طبی عملے کے نام کیا۔انہوں نے کہا کہ پوری ٹیم اور بطور کوچ ہم یہ تمغہ اپنے ڈاکٹروں اور(ہیلتھ ورکرز)کے لیے وقف کرنا چاہیں گے جنہوں نے بھارت اور اس دنیا میں ہر جگہ بہت سے لوگوں کی زندگیاں بچائی ہیں۔بھارت نے 1928 اور 1964 کے درمیان 7 اولمپک طلائی تمغے جیتے اور صرف 1960کے فائنل میں شکست سے دوچار ہوا تھا، پھر 1980میں ایک اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔24 سالہ جیولین تھرورارشد ندیم ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کے لیے میڈل جیتنے کی واحد امید ہیں۔ انہوں نے کوالیفائنگ رائونڈ گروپ بی میں6 85.1 میٹرجیولین پھینک کرٹاپ کیا اورفائنل رائونڈ کے لیے کوالیفائی کیا،فائنل مقابلے(کل)ہفتے کو ہونگے۔ ان کا ذاتی بہترین فاصلہ 86.38میٹر ہے اورمیڈل حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ میاں چنوں کے راج مستری کے چوبیس سالہ بیٹے نے کوالیفائنگ رانڈ گروپ بی میں ٹاپ کیا اور پچیاسی اعشاریہ ایک چھ میٹر فاصلے پرنیزہ پھینک کرمجموعی طور پرستائیس ایتھلیٹس میں تیسرے نمبرپررہے اورفائنل مرحلے کے لیے کوالیفائی کرنے والے پاکستان کے واحد ایتھلیٹ بن گئے۔