کشمیر پریمیئر لیگ

کشمیر پریمیئر لیگ،  ’ ’کھیلو آزادی سے‘ ‘کے سلوگن کے ساتھ6اگست  2021سے ایبٹ آباد میں شروع، بھارت کی مخالفت اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے اوچھے ہتھ کنڈوں کے باوجود آزاد کشمیر میں کشمیر پریمئیر لیگ کے پہلے ایڈیشن کا آغاز ہوا چاہتا ہے ۔کشمیر پریمئیر لیگ کے حوالہ سے کچھ تحریر کرنے سے قبل ایک بات،کے پی ایل سے ایک روز قبل جمعرات 5اگست کو آزاد کشمیر میں یوم استحصال منایا  گیا ۔آزاد کشمیر، مقبوضہ کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کے خلاف یوم سیاہ منایا۔ مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی گئی ۔۔ آزاد کشمیر، مقبوضہ کشمیر اور پاکستان کے ساتھ ساتھ  پورپ، امریکہ اور دنیا کے دوسرے خطوں میں بھی کشمیر پر بھارتی تسلط کے خلاف بھرپور احتجاج  کیا گیا ، بھارت نے 5 اگست 2019ئ؁ کو جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کا قانون آرٹیکل 370  اور ریاستی  درجہ  ختم کر دیا تھا۔ جموں وکشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا  گیا۔ احتجاج کا مقصد بھارت اور بین الاقوامی برادری کو یہ پیغام دینا ہے کہ وہ 2019 ء  میں اس دن بھارت کی طرف سے کئے گئے غیر قانونی اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے باوجود کشمیری نہیں جھکے۔ بھارت کو 5 اگست کا اقدام واپس لینا پڑے گا۔ عالمی برادری نے 5 اگست کے اقدام کو مسترد کردیا ہے۔ اس موقع پرہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل ہونا چاہئے۔ اور اس عزم کے ساتھ آج ہم ایبٹ آباد کے کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلے کے پی ایل کا حصہ ہیں ۔ پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے‘ اور ہر میدان میں بھارت کو منہ توڑ جواب دیں  گے۔ بھارتی تسلط اور بربریت کیخلاف ہر فورم میں آواز اٹھائیں گے۔
کشمیر پریمئیر لیگ کا پہلا سیزن اپریل 2021 ؁میں کھیلا جانا تھا تاہم یہ ایونٹ بھی کورونا وائرس کی نظر ہو گیا اور اسے بھی دیگر کھیلوں کی طرح ملتوی کر دیا گیا۔ اب 6 اگست سے 17 اگست 2021 ؁تک مظفر آباد میں کھیلا جا رہا ہے۔کے پی ایل میں   شائقین کوا سٹیڈیم میں 30 سے 25 فیصد تک شائقین کو میچ دیکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے ۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر(این سی او سی) کی اجازت کے بعد ٹورنامنٹ انتظامیہ ٹکٹوں کی فروخت کی شروعات ہو چکی ۔مظفرآباد کرکٹ سٹیڈیم میں دس ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ ذرائع کے مطابق 30 سے 25 فیصد کے حساب سے 3000 شائقین سٹیڈیم میں بیٹھ کر میچ دیکھ سکیں گے۔کے پی ایل کے انعقاد سے جہاں شائقین کرکٹ لطف اندوز ہو نگے وہیں ایک نیا ٹیلنٹ ابھرے گا، کھیلوں کو فروغ کا سبب بنے گا ، سیاحت دیگر سرگرمیوں کو بھی عروج ملے گا ۔سب سے بڑھ کرکشمیر پریمیئر لیگ دنیا کے لیے پیغام ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کیا ہورہا  ہے ، بھارت نہتے کشمیریوں پر کس طرح مظالم کر رہا ہے۔ کرکٹ کی دنیا میں پاکستان سپر لیگ ایک برانڈ بن چکا ہے وہیں پر کشمیر سپر لیگ کرکٹ میں ایک خوشگوار جھونکہ ثابت ہو گا۔
جنوبی افریقہ کے ہرشل گبز، سری لنکا کے تلکارتنے دلشان اور دیگراوور سیز کھلاڑیوں کا شکریہ ، عالمی کرکٹرز کسی قسم کے دبائو اور دھمکیوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے ایونٹ کی کامیابی کے لئے کشمیری برادری کے ساتھ کھڑے ہیں۔جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز سابق کھلاڑی ہرشل گبز نے بھارتی دباؤ کو ٹھکراتے ہوئے کشمیر پریمیر لیگ (کے پی ایل) میں شرکت  کا فیصلہ کر کے جرائتمندی اور بہادری کا مظاہرہ کیا ہے۔ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں، کشمیر پریمیر لیگ (کے پی ایل) کے صدر عارف ملک کا کہنا ہے کہ ہرشل گبز بھارت کے دباؤ کو ٹھکراتے ہوئے پاکستان پہنچے ، بھارت کو سمجھنا چاہئے کہ کشمیر پریمیر لیگ میں کرکٹ کھیلی جارہی ہے، سیاست نہیں ہورہی، کے پی ایل پر مقبوضہ کشمیر میں بھی بہت جوش و خروش ہے، کوشش ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھی کے پی ایل دیکھ سکیں۔
 کشمیر پریمئیرلیگ میں مظفرآباد ٹائیگرز کی نمائندگی کرنے والے ٹی ٹونٹی اسپیشلسٹ سہیل تنویر نے کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے پہلے ایونٹ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ ’کھیلو آزادی سے‘ ‘ سلوگن کے ساتھ شروع ہونے والی کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کے انعقاد سے کشمیری نوجوانوں کو اپنی کرکٹ صلاحیتیں دکھانے کا بھرپور موقع ملے گا جس سے نیا ٹیلنٹ اْبھر کر سامنے آئے گا۔ کشمیر پریمیئر لیگ دنیا کیلئے کشمیر کاز سے آگاہی کا سبب بنے گی،کشمیر پریمیئر لیگ سے دنیا کو پتہ چل جائے گا کہ بھارت کے قبضہ میں مقبوضہ جموںوکشمیر میں کیا حالات ہیں اور آزاد کشمیر میں کیا حالات ہیں، وہاں گلیاں بھی بند ہیں اور یہاں کرکٹ ہو رہی ہے۔ کشمیر پریمیرلیگ سے عالمی سطح پر کشمیر کے خوبصورت مناظر اور ثقافت کو فروغ ملے گا اورلیگ کے انعقاد سے پوری دنیا میں کشمیر کاز اجاگر کرنے اور کشمیر کو عالمی کھیلوں میں متعارف کرانے میں بھی مدد ملے گی، کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل )ا پنے طرز کی منفرد لیگ ثابت ہوگی جو کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولرشعیب اختر نے بھارتی کرکٹ بورڈ سے کشمیر  پریمیئر لیگ (کے پی ایل)کے حوالے سے اپنے مقف پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شعیب اختر کا کہنا تھا کہ کے پی ایل کا ہونا کشمیر کے لیے بہت اہم ثابت ہو گا، پی سی بی کو بھی کوشش کرنی چاہیے کہ وہ سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل کھلاڑیوں کو لیگ میں شامل کرے۔
 وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو بھارت کی دھمکیوں کی مذمت کی جس کی وجہ سے وہ کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) سے دستبردار ہو گئے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہیں سمجھ نہیں آرہی ہے کہ بھارت کے پی ایل سے کیوں ڈرتا ہے۔ 
’’ میں نہیں سمجھ سکتا کہ بھارت کے پی ایل سے کیوں ڈرتا ہے، یہ آزاد کشمیر میں معمول کی سرگرمیوں کا صرف ایک ثبوت ہے۔میں غیر ملکی کھلاڑیوں پر کے پی ایل میں نہ کھیلنے کے بھارتی دباؤ کی شدید مذمت کرتا ہوں، یہ صرف ان کے قد کو کم کرے گا اور پاکستان کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا‘‘۔ وزیر خارجہ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) پر زور دیا کہ وہ غیر ملکی کھلاڑیوں کو کے پی ایل سے دستبردار ہونے کی بھارت کی دھمکیوں کا نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کو اس معاملے کا نوٹس لینا چاہیے، بھارت اگر چاہے تو مقبوضہ کشمیر میں ایسی لیگ بھی کروا سکتا ہے ،ہم نے کب ان کو روکا ہے؟۔ شاہ محمود قریشی کشمیر کے کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل کرکٹ تک جانے کا پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے کے پی ایل کے لیے پرامید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے پی ایل کشمیر کے علاقے میں باصلاحیت کھلاڑیوں کو تلاش کرنے کی طرف ایک مثبت قدم ہے، ہم سب کو کے پی ایل کو فروغ دینا چاہیے۔
بھارت میں کرکٹ ایک بار پھر آر ایس ایس کی انتہا پسندی کا شکار ہوگئی۔ بھارت میں کشمیر پریمیئر لیگ کے خلاف آر ایس ایس کے شدت پسند کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔مظفرآباد میں کشمیر پریمیئر لیگ کے انعقاد سے بھارت میں بے چینی بڑھنے لگی۔  بھارتی شدت پسندوں  نے کشمیر پریمیئر لیگ اور اس کے منتظمین کے خلاف نعرے بازی کی۔بھارتی شدت پسندوں نے وزیر اعظم عمران خان اور لیگ منتظمین کے پوسٹرز اٹھا کر احتجاج کیا۔نام نہاد آزاد بھارتی میڈیا بھی کے پی ایل کے خلاف آر ایس ایس کا آلہ کار بن گیا۔بھارت کا کرکٹ کو سیاست زدہ کرنا افسوسناک ہے۔جس کی شائقین کرکٹ،عالمی کرکٹرز اور پوری قوم مذمت کرتی ہے
بہر حال  یہ طے ہے کہ کے پی ایل ایک کامیاب لیگ ثابت ہوگی، یہ  کامیابیوں کی شروعات ہوگی دہشتگردی کے بعد ٹورزم اور سیاحت کے دروازے کھلیں گے، کشمیر پریمیئر لیگ کا مقصد نوجوان ٹیلنٹ سامنے لانا ہے، کے پی ایل کے انعقاد سے پاکستان کا مثبت امیج دنیا بھر میں جائے گا، کے پی ایل کے بعد کھلاڑیوں کے لیے آزاد کشمیر میں ہائی پرفارمنس سینٹر بنائیں گے، ہائی پرفارمنس سینٹر میں کھلاڑیوں کو تربیت دی جائے گی، کے پی ایل کی ہر ٹیم میں دو کشمیر نوجوان پلئینگ الیون کا حصہ ہوں گے، کشمیری نوجوانوں کو ٹیلنٹ دیکھانے کا بہترین موقع ہے، پی سی بی نے کشمیر  پریمیئر لیگ کی منظوری دی ہے، کے پی ایل اور حکومت آزاد کشمیر کا مظفر آباد کرکٹ اسٹیڈیم کا معاہدہ ہوچکا ہے، مظفر آباد کرکٹ اسٹیڈیم 13 سال کے لیے کشمیر پریمیئر لیگ کے پاس رہے گا، کشمیر پریمیئر لیگ انٹرنیشنل سطح کی لیگ ہوگی، کشمیر پریمیئر لیگ میں شاہد آفریدی جیسے لیجنڈ کھلاڑی ایکشن میں نظر آئیں گے۔

ای پیپر دی نیشن