اسلام آباد (آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان خطے کے دورے کو ''غیر ضروری اور اشتعال انگیزی'' قرار د یتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دورہ شنگھائی کمیونیکے ون چائنا پالیسی کی خلاف ورزی ہے، پاکستان ون چائنا پالیسی کے فروغ اور چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ ایک امریکی اہلکار کا اس طرح کا اعلیٰ سطح کا دورہ امریکہ اور عوامی جمہوریہ چین کے درمیان ہونے والے متفقہ شنگھائی کمیونیکے ون چائنا پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی اشتعال انگیزی ایشیا کو غیر مستحکم کرنے اور ایک نئی قسم کے تصادم کو جنم دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، جس کا ایشیا اس مشکل وقت میں متحمل نہیں ہو سکتا، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ون چائنا پالیسی کے فروغ اور چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داریتحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو اکیسویں صدی کی سب سے اہم ترقی اور سفارتی اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جو قابل تعریف طور پر ترقی کر رہا ہے، اس نے ملک کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنایا ہے اور شہریوں کی سماجی اقتصادی حیثیت کو بلند کیا ہے۔