انتظامی نا اہلی،پی ایس اوکو کروڑوں روپے کانقصان ہو نے کا انکشاف

اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل)انتظامی نا اہلی کی وجہ سے پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او)کو کروڑوں روپے کانقصان ہو نے کا انکشاف ہوا ہے،پی ایس او انتظامیہ نے گزشتہ تین ماہ میں بغیر منصوبہ بندی کے پٹرولیم مصنوعات درآمد کیں اور یہ مصنوعات بندرگاہ سے مجوزہ محفوظ ذخیرہ جات پر نہ پہنچائی جاسکی اور سمند ر میں کھڑے بحری جہاز وں میں مصنوعات کی منتقلی نہ ہونے کے باعث متعلقہ جہاز ران کمپنیوں کو کروڑوں روپے نقصانات (ڈیمرجز )کی مد میں ادا کیے گئے۔ وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق پی ایس او کو بین الاقوامی ادائیگیوں میں ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے اتوار (31جولائی)کو 30ارب روپے کے ہنگامی پیکج کی منظوری دی جبکہ پی ایس او انتظامیہ نے گزشتہ تین ماہ میں بغیر منصوبہ بندی کے پٹرولیم مصنوعات درآمد کیں اور یہ مصنوعات بندرگاہ سے مجوزہ محفوظ ذخیرہ جات پر نہ پہنچائی جاسکی اور سمند ر میں کھڑے بحری جہاز وں میں مصنوعات کی منتقلی نہ ہونے کے باعث متعلقہ جہاز ران کمپنیوں کو کروڑوں روپے نقصانات (ڈیمرجز )کی مد میں ادا کیے گئے۔ پی ایس او کے ایک افسر نے نا م نہ بتانے کی شرط پر بتایاکہ کمپنی کے یہ نقصانات تقریبا 80کروڑ روپے کے لگ بھگ ہیں جبکہ ایک اور افسر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ ڈیمرجز کی مد میں کمپنیوں کو کی جانے والی ادائیگیوں کی جانچ پڑتا ل ہورہی ہے جس کے بعد یہ ادائیگیاں کردی جائیں گی ۔وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق پی ایس او کے مختلف حکومتی اور نجی کمپنیوں کے ذمہ واجب الادا بقایاجات بڑھ کر605ارب روپے ہوگئے ہیںجس میں سے سرکاری بجلی گھروں/سی پی پی اے نے139ارب روپے سے زائد اداکرنے ہیں جبکہ مختلف حکومتی ادارے پی ایس او کے77ارب66کروڑ روپے کے نادہندہ ہیں۔ پی ایس او حکام کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم ، کراچی بندرگاہ پر بحری ٹریفک میں بھیڑ کے باعث تمام درآمد کنندگان کو نقصانات(ڈیمرجز) کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے اس طرح پی ایس او بھی باقی درآمد ی کمپنیوں کی طرح ان نقصانات سے مبرا نہیں ہے ، ایک اور سوال کے جواب میں پی ایس او حکام نے مزید بتایاکہ پورٹ قاسم پر بحری ٹریفک میں بھیڑ سب سے بڑی وجہ ہے کیونکہ بندرگاہ پر صرف ایک ہی جیٹی ہے جس پر رات کو کام کرنے کی سہولت نہیں ہے اور کمپنی کے نقصانات ادائیگی میں اضافہ کی بھی سب سے بڑی وجہ بھی یہی ہے ،حکام نے ایک اور وجہ بتائے مزید بتایاکہ کمپنی پٹرولیم مصنوعات کی درآمد کے آرڈر تو جاری کردیتی ہے جبکہ فرنس آئل پر چلنے والے پاور پلانٹس اکثر مصنوعات کو نہیں اٹھاتے جس سے بحری جہاز سے پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل میں تاخیر ہوتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن