ہلالِ احمر اپنی بساط کے مطابق متاثرین سیلاب کی مدد جاری رکھے گا، ابرار الحق

اسلام آباد(نا مہ نگار)ہلال ِاحمر پاکستان نے بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے بلوچستان کے شہر کوئٹہ، پشین، قلعہ سیف اللہ،گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، کرک اور ٹانک میں نقصانات کا جائزہ لینے کے بعد امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔آئی ایف آر سی کے تعاون سے ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ ایمرجنسی فنڈ کے تحت 40 ملین روپے متاثرین کی امداد و بحالی کیلئے مختص کردیئے گئے ہیں، متاثرہ علاقوں میں فی گھرانہ نقد امداد کے علاوہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی، ہائیجین کٹس اور جیر ی کین بھی تقسیم کیے جائیں گے۔ اِ س حوالے سے نیشنل ہیڈکوارٹرز میں اعلی سطحی اجلاس آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام متاثرہ علاقوں جاری سرگرمیوں، نقصانات اور مستقبل کی پیش بندی کیلئے متعدد فیصلے کیے گئے۔ چیئرمین ہلال ِاحمر ابرار الحق کا کہنا تھا کہ ہلالِ احمر اپنی بساط کے مطابق متاثرین کی مدد جاری رکھے گا، ہلالِ احمر نے مون سون ہنگامی پلان مرتب کرتے وقت اِن خدشات، خطرات کی نشاندی بھی کردی تھی۔قدرتی آفات کا مقابلہ ممکن نہیں مگر احتیاطی تدابیر سے نقصانات اور خطرات کو قدرے کم کیا جاسکتا ہے۔ ہلالِ احمر نے ٹانک میں میڈیکل کیمپ قائم کرکے متاثرین کو طبی سہولیات فراہم کیں، ادویات بھی دی گئیں۔ چترال میں متعدد گھرانوں کو شیلٹر اورغیر خوراکی اشیا بہم پہنچائی گئیں اور ابتدائی طبی امداد کی ٹیموں نے طبی امداد فراہم کی۔ کوہستان کے بارش متاثرہ گھرانوں کو خیمے فراہم کیے گئے۔غذر کے علاقہ شہر قلعہ میں فری میڈیکل کیمپ قائم کیا گیا اور 350 کے قریب افراد کو طبی مدد دی گئی۔ کراچی میں ہلال ِاحمر ٹیم نے پانی میں پینے میں پھنسے افراد کو نکالنے میں انتظامیہ کی مدد کی۔ایمرجنسی ریسپانس فورس اب بھی موجود ہے اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ معاونت جاری رکھے ہوئے ہے۔ موومنٹ پارٹنرز کے اشتراک سے آنے والے دِنوں میں کرک، ٹانک، جھل مگسی اور جعفرآباد میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب کی جائے گی۔ اِن پلانٹس سے 30 ہزار لیٹر روزانہ پانی حاصل کیا جاسکتا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں 900 گھرانوں میں ہائیجین کٹس، جیری کین، ڈینگی کٹس تقسیم کی جائیں گی۔ 1400 گھرانوں کو 16000روپے فی گھرانہ کیش گرانٹ بھی دی جائے گی۔متاثرہ علاقوں میں موبائل ہیلتھ ٹیمیں طبی امداد کیلئے کام کر رہی ہیں۔ ترک ریڈکریسنٹ کے تعاون سے امدادی سامان مظفرگڑھ کے متاثرین میں تقسیم کیا جائے گا۔ پنجاب اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں میں جائزہ ٹیمیں متحرک اور فعال ہیں۔ ہلالِ احمر پاکستان بارش اور سیلاب کے متاثرین کو امدادی سامان کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے۔ہلالِ احمر کی امداد کی فراہمی کا دائرہ کاربڑھانے کیلئے موومنٹ پارٹنر کے ساتھ رابطے میں ہے۔

ای پیپر دی نیشن