واقعہ کربلاخون سے لکھی سرفروشی کی داستان ہے، ڈاکٹر یوسف خشک

اسلام آباد(نا مہ نگار) واقعہ کربلا حضرت امام حسینؓ اور ان کے اہل بیتؓ کی حق گوئی، بہادری ، اصول پرستی اور سرفروشی کی وہ داستان ہے جو اپنے خون سے لکھی گئی۔ یہ داستان کسی بھی دنیاوی غرض و طمع سے بالکل پاک ہے ۔اس لیے اس کی تابناکی میں ہر گزرتے لمحے کے ساتھ اضافہ ہی ہوتا جاتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہارچیئرمین اکادمی ڈاکٹر یوسف خشک نے ا کادمی ادبیات پاکستان کے زیر اہتمام شہدائے کربلا کی یاد میںمنعقدہ  محفل مسالمہ میں ابتدائیہ پیش کرتے ہوئے کیا۔ صدارت ڈاکٹر احسان اکبر نے کی۔ علی اکبر عباس اورانجم خلیق مہمان خصوصی تھے ۔ اخترعثمان، ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد اور شکیل جاذب مہمانان اعزاز تھے۔ نظامت عارف فرہادنے کی۔ ڈاکٹر یوسف خشک ،چیئرمین اکادمی نے کہا کہ واقعہ کربلا نے حق و باطل اور ظالم و مظلوم کے درمیان وہ حد ِ فاصل کھینچ دی جسے رہتی دنیا تک مٹایا نہیں جا سکتا۔ اس واقعے نے ایک طرف تودینِ اسلام کو سربلند کیا تو دوسری طرف وہ اسلوب حیات طے کردیا جسے حسینیت کہاجاتا ہے۔ دنیا کا کوئی دوسرا واقعہ ایسا نہیں جس نے انسانی تاریخ کو اس درجہ متاثر کیا ہو، ڈاکٹر احسان اکبر نے کہا حسین کا یہ دکھ ہماری قوم اور ہماری زندگی کی پہچان ہے، آخر میں ڈاکٹر احسان اکبر ،علی اکبر عباس ، انجم خلیق، اخترعثمان، ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد، شکیل جاذب ،وفا چشتی،خرم خلیق، طاہر بلوچ، سردار فخرعباس خان، فرخندہ شمیم،ناصر منگل، خیبرپختونخوا سے نصرت نسیم، نصرت خان نصرت ، عارف فرہاد اور راولپنڈی اسلام آباد کیدیگر ممتاز شعرا ئیکرام نے شہدائے کربلا کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

ای پیپر دی نیشن