لندن (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) برطانیہ میں پاکستانی نژاد معروف ٹک ٹاکر مہک بخاری اور اس کی والدہ پر دو نوجوانوں کے قتل کا الزام ثابت ہو گیا۔ برطانوی عدالت لیسٹر کراؤن کورٹ نے ٹک ٹاکر مہک بخاری اور اس کی والدہ انسرین بخاری پر ثاقب حسین اور محمد ہاشم نامی دو نوجوانوں کی کار کا پیچھا کرتے ہوئے جان بوجھ کر حادثہ کر کے قتل کرنے کا مجرم قرار دیا ہے۔ دونوں ملزماؤں نے عدالت کے سامنے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔ دونوں کو یکم ستمبرکو سزاسنائی جائے گی۔ برطانوی میڈیاکے مطابق 21 سالہ نوجوان ثاقب حسین کی جانب سے ٹک ٹاکر مہک بخاری کی والدہ کے ساتھ دیرینہ تعلقات بے نقاب کرنے اور نازیبا ویڈیو استعمال کرنے کی دھمکی کے بعد دونوں خواتین نے اس کے قتل کا منصوبہ بنایا اور 11فروری 2022ء کو اس کی کار کا پیچھا کرتے ہوئے حادثے سے دوچار کیا، جس میں ثاقب اور اس کا دوست محمد ہاشم ہلاک ہوگئے۔ حادثے سے کچھ دیر قبل ہی ثاقب نے پولیس کو ایمرجنسی کال کی تھی جس میں اس نے دو خواتین کی جانب سے اپنا پیچھا کیے جانے اور قتل کے خدشے کا اظہار کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فروری2022 ء میں 2 نوجوانوں کو دھوکے سے روڈ حادثے کا شکار بنانے کے کیس میں ٹک ٹاکر مہک بخاری اور ان کی والدہ انسرین بخاری سمیت ان کے دیگر 6 ساتھی انگلینڈ کے شہر لیسٹر کی عدالت میں پیش ہوئے۔ واقعے کی تفتیش کرنے والے لینسٹر شائر پولیس کے مطابق ٹک ٹاکر مہک بخاری کی والدہ 45 سالہ انسرین بخاری کا معاشقہ نوجوان ثاقب حسین سے تھا مگر بعد ازاں ٹک ٹاکر کی والدہ تعلقات کو ختم کرنا چاہتی تھیں لیکن نوجوان ایسا نہیں چاہتے تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ نوجوان کی جانب سے تعلقات کو ختم نہ کرنے اور شادی شدہ خاتون کو بدنام اور بلیک میل کرنے کی دھمکیاں دیے جانے کے بعد ٹک ٹاکر نے والدہ کی جانب سے مدد مانگنے پر نوجوان کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ عدالت میں جرم ثابت ہونے کے حوالے سے جب جج نے فیصلہ سنایا تو دونوں ماں بیٹی رو پڑیں۔ جبکہ دیگر4 افراد کو بری کر دیا گیا۔
برطانیہ میں پاکستانی نژاد ٹک ٹاکر مہک بخاری‘ ان کی والدہ دوہرے قتل کی مجرم قرار
Aug 06, 2023