اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک)کا اجلاس میں پنجاب حکومت کے منصوبہ ’’ڈیویلپنگ ریزیلیئنٹ انوائرمنٹ اینڈ ایڈوانسنگ میونسپل سروسز’’ (ڈی آر ای اے ایم ایس ۔1) کی منظوری دی گئی۔ منصوبہ پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 64480.646ملین روپے(225ملین ڈالر) ہے جس میں ایشیائی ترقیاتی بنک کا 51584.517ملین روپے (180ملین ڈالر) کا قرضہ شامل ہے جبکہ مقامی وسائل سے پنجاب حکومت 12896.129ملین روپے (45ملین ڈالر) فراہم کرے گی۔ یہ منصوبہ پنجاب کے دو شہروں راولپنڈی اور بہاولپور میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی صلاحیتوں کے فروغ اور شہری علاقوں میں رہائشی سہولیات سمیت صحت کی سہولتوں کے سلسلہ میں 2.9ملین افراد کے لئے فائدہ مند ثابت ہو گا۔ ایکنک نے سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلز کی شمسی توانائی پر منتقلی کے وزیراعظم کے قومی پروگرام کے منصوبہ پر بھی غور کیا اور حکم دیا کہ وفاقی دارالحکومت کے دیہی علاقوں کو بھی منصوبہ میں شامل کیا جائے۔ ایکنک کے اجلاس میں سندھ حکومت کے ’’کراچی نیبر ہوڈ امپرومنٹ پراجیکٹ ’’ (کے این آئی پی ) کے نظرثانی شدہ منصوبہ کا بھی جائزہ لیا گیا جس پر لاگت کا تخمینہ 18805.577ملین روپے (85.610ملین ڈالر) ہے جس میں ورلڈ بنک کا 16709.389ملین روپے (76.067ملین ڈالر) کا قرض بھی شامل ہے۔ نظرثانی شدہ یہ منصوبہ کراچی شہر کے سائوتھ ، کورنگی اور ملیر اضلاع میں بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن کے لئے تشکیل دیا گیا ہے۔ ایکنک کے اجلاس میں گلگت بلتستان حکومت کے ’’ رورل ڈیویلپمنٹ اینڈ کلائیمٹ ریزیلیئینس پراجیکٹ ’’ کا جائزہ لیا گیا اور اس کی منظوری بھی دی گئی۔ منصوبہ کی مجموعی لاگت کا تخمینہ 16264ملین روپے ہے جس میں 11067ملین روپے کی غیر ملکی فنانسنگ بھی شامل ہے ۔ یہ منصوبہ گلگت بلتستان کی آبادی کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے مسائل سے نمٹنے میں معاون ثابت ہو گا۔ ایکنک کے اجلاس میں کامونکی تک سیالکوٹ ، ایمن آباد سڑک کے دو رویہ منصوبہ کی بھی منظوری دی جو مختلف علاقوں کو موٹروے تک رسائی کے لئے مرتب کیا گیا ہے۔ 65کلو میٹر سڑک کی تعمیر کے اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 10825.113ملین روپے ہے اور وفاقی اور صوبائی حکومتیں منصوبہ کی تعمیر کے لئے لاگت میں پچاس پچاس فیصد کی شراکت دار ہوں گی۔ ایکنک نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ منصوبہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے زیر انتظام مکمل کیا جائے گا۔ اجلاس میں منصوبہ بندی کمشن کی جانب سے پی پی پی کے تحت اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آئوٹ سورسنگ کے حوالے سے سمری بھی پیش کی گئی جس کا مقصد اسلام آباد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر بنیادی ڈھانچے کی سہولیات میں جدت لانا ہے تاکہ نجی شعبہ کی شراکت سے ایئر پورٹ پر بین الاقوامی معیار کے مطابق سروسز کی فراہمی اور استعداد کار میں اضافہ کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایکنک نے اس منصوبہ کی بھی منظوری دے دی۔