کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کی کئی بوگیاں نواب شاہ کے قریب پٹری سے اتر گئیں جس کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ریلوے حکام کے مطابق کراچی سے آنے والی ہزارہ ایکسپریس سرہاری ریلوے اسٹیشن کے قریب حادثے کا شکار ہوئی، حادثے میں ہزارہ ایکسپریس کی کئی بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں۔اس حوالے سے ڈی ایس ریلوے محمود الرحمان کا کہنا ہے کہ نواب شاہ کے قریب 10 بوگیوں کے پٹری سے اترنے کی اطلاعات ہیں، اس حوالے سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔ڈی ایس ریلوے محمود الرحمان کا کہنا ہے کہ لوکوشیڈ روہڑی سے ریلیف ٹرین جائے حادثہ روانہ ہو رہی ہے، حادثے کے باعث اپ ٹریک پر ٹریفک معطل ہے۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال حادثے کی وجوہات کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے جبکہ مقامی پولیس کے مطابق ہزارہ ایکسپریس میں سوار مسافروں کو بوگیوں سے نکالنے کا کام جاری ہے۔ٹرین میں موجود مسافروں کا کہنا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس میں بہت زیادہ مسافر سوار تھے اور ٹرین حادثے کے باعث قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ ٹرین حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو پیپلز میڈیکل اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔مقامی ذرائع کا بتانا ہے کہ ٹرین حادثے میں 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ حادثے میں اموات کا بھی خدشہ ہے جبکہ ایس ایس پی سانگھڑ عابد بلوچ نے حادثے میں 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرین کی بوگیوں میں پھنسے افراد کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، 10 ایس ایچ اوز، 4 ڈی ایس پیز اور 100 سے زائد پولیس اہلکار ریسکیو کے کام میں مصروف ہیں۔دوسری جانب سرکاری ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے میں 15 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ڈی جی رینجر سندھ میجر جنرل اظہر وقاص کی ہدایت پر رینجرز نفری بھی جائے حادثہ پر روانہ کر دی گئی ہے، فوری ریسکیو کے لیے تربیت یافتہ جوانوں کو جائے حادثہ پر بھیجا گیا ہے، رینجرز ٹیموں کے ہمراہ ایمبولینسز، میڈیکل ایڈ کے علاوہ کھانے کا سامان بھی ہے، رینجر جوان زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کریں گے۔یاد رہے کہ دو روز قبل پڈ عیدن میں بھی علامہ اقبال ایکسپریس کی دو بوگیاں پٹری سے اتر گئی تھیں۔