تحریر: ڈاکٹر زرقانسیم غالب
زندگی کے مختلف شعبہ جات سے ہمارا واسطہ کسی نہ کسی طرح پڑتا رہتا ہے اور ہمارے نالج میں ہونا بھی چاہیے ٹیکسٹائل صنعت کا ہمارے ملک اور ہماری زندگی سے گہرا تعلق ہے راقمہ کو گزشتہ تین برس سے ٹیکسٹائل صنعت کے حوالے سے تقریبات اٹینڈ کرنے موقع مل رہا ہے جو ہم نے نصاب میں پڑھا اس سے کہیں زیادہ ان تقریبات کو کو اٹینڈ کرنے سے علم میں اضافہ ہوا جن کی بدولت ہے ان کا گہرا تعلق ٹیکسٹائل صنعت سے ہے ٹیکسٹائل کی دنیا میں آپ کی خدمات پانچ دھائیوں سے تجاوز کر چکی ہیں مانچیسٹر میں آپ اپنے علم و ہنر کے جوہر دکھا رہے ہیں یہ ہمارے پروجیکٹ "دل سے دل تک" ادبی نگر کے سرپرست۔ اعلی بھی ہیں اور ٹیکسٹائل کی دنیا کے بے تاج بادشاہ بھی ہیں محترم ایس ایم قطب آپ کی عزت افزائی پر تہہ۔ دل سے شکرگزار ہوں آپ ہی کی بدولت راقمہ کو ٹیکسٹائل کے بارے میں جاننے اور سمجھنے کا موقع ملا ہم ادببوں کی بھی اپنی دنیا ہوتی ہے نالج ہر انسان کے لیے از حد ضروری ہے کیونکہ "نالج از پاور" 23 جولائی 2024 کو لاہور پی سی ہوٹل کے ایمبرڈ ہال میں ہونے والی شاندار تقریب کا انویٹیشن ایس ایم قطب صاحب کی جانب سے 18 جولائی 2024 کو موصول ہوا راقمہ آپ کی خداداد صلاحیتوں سے ناصرف متاثر ہے تہہ۔ دل سے عزت بھی کرتی ہے آپ نے ہمیشہ بندی۔ خدا کو یاد رکھا ہے دعوت نامہ پڑھتے ہی آپ کو میسج کیا کہ اس بار ملک کی معروف شخصیت "دیواروں سے باتیں کرنا اچھا لگتا ہے" کلام کے خالق محترم نزیر قیصر اور آپ کی زوجہ محترمہ ورلڈ چیمپین ہماری سپورٹس گرل محترمہ عابدہ قیصر بھی بندی۔ خدا کے ساتھ آئیں گے آپ نے محبت و جوش سے اثبات میں جواب دیتے ہوئے کہا ہمیں انتظار رہے گا محترم نزیر قیصر سے راقمہ نے ساتھ چلنے کی خواہش ظاہر کی کیونکہ راقمہ یہ تقریبات پہلے بھی اٹینڈ کر چکی تھی اور نالج کے ساتھ بہت سی ہارڈ ورک شخصیات سے ملاقات بھی ہوئی مجھے یقین تھا انہیں یہ تقریب پسند آئے گی ہم شاعر لوگ حساس ہوتے ہیں اور نیچر سے محبت کرنے والے بھی پھر نزیر قیصر صاحب بھی "دل سے دل تک" ادبی نگر میں خاص مقام رکھتے ہیں ایسا ہی ہوا قیصر صاحب اپنی زوجہ محترمہ کے ساتھ تشریف بھی لائے اور لطف اندوز بھی ہوئے تقریب میں ہماری اپنے اور ساتھیوں سے بھی ملاقات ہوئی پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت طویل عرصے سے ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی رہی ہے۔ یہ جی ڈی پی کا تقریباً 8.5% حصہ ڈالتی ہے اور صنعتی افرادی قوت کا تقریباً 40% ملازم کرتی ہے۔ یہ سیکٹر پاکستان کی برآمدات کا تقریباً 60% حصہ بناتا ہے، جو اسے عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں ایک اہم کھلاڑی بناتا ہے۔
بین الاقوامی سطح پر، پاکستان اپنے اعلی معیار کے کپاس کے دھاگے، کپڑے، ملبوسات، بستر کی چادریں، اور تولیے کے لئے جانا جاتا ہے۔ ملک یورپ، امریکہ، چین، اور مشرق وسطی جیسے علاقوں میں ایک بڑا برآمد کنندہ ہے۔ یہ بین الاقوامی موجودگی اس صنعت کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے کہ وہ مسابقتی اور معیاری مصنوعات تیار کر سکتی ہے جو عالمی معیار پر پورا اترتی ہیں۔ درآمدی جانب، یہ صنعت بنیادی طور پر خام مال جیسے مصنوعی ریشے، رنگ اور کیمیکلز درآمد کرتی ہے جو مختلف پیداوار کے عمل کے لئے ضروری ہیں۔
اس خوبصورت ایونٹ میں پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت کے سینئر ایگزیکٹوز نے شرکت کی تاکہ آئندہ ITMA Asia + CITME نمائش پر بات چیت کی جا سکے۔ یہ ایونٹ ٹیکسٹائل مشینری کے کیلنڈر میں ایک بڑا اہمیت رکھتا ہے، جو ٹیکسٹائل مشینری اور ٹیکنالوجی میں تازہ ترین پیش رفت کی نمائش کرتا ہے۔ ITMA Asia + CITME، ہر دو سال بعد منعقد ہوتی ہے، جو صنعت کے پیشہ ور افراد کے لئے نئے مشینری کی تلاش، علم کا تبادلہ، اور اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کا پلیٹ فارم ہے۔ یہ ٹیکسٹائل صنعت میں جدت اور ٹیکنالوجی کے اپنانے کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، جو عالمی مارکیٹ میں مسابقت کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے۔
ایونٹ کے دوران، ITMA Asia + CITME کی پیشکش نے تفصیل سے بیان کیا کہ یہ نمائش کس طرح جدید ٹیکنالوجیز کے اشتراک کو سہولت فراہم کرتی ہے جو پاکستانی ٹیکسٹائل مینوفیکچررز کو اپنی پیداوار کی کارکردگی اور مصنوعات کی معیار کو بڑھانے میں مدد دے سکتی ہے۔ جدید مشینری اور آٹومیشن کو اپنانے سے، صنعت پیداوار کے اخراجات کو کم کر سکتی ہے، توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنا سکتی ہے، اور پیداوار میں اضافہ کر سکتی ہے، اس طرح مجموعی مسابقت کو بڑھا سکتی ہے۔
ایونٹ میں معروف مقررین شامل تھے، جن میں مسٹر ضمیر اعوان، ایک معروف سائنولوجسٹ اور سفارتکار، نے چین کی صنعتی ترقی کے ساتھ اپنے وسیع تجربے کا اشتراک کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) اور مستحکم پالیسیوں نے چین کی ٹیکسٹائل صنعت کو تبدیل کرنے میں کس طرح اہم کردار ادا کیا ہے۔ مسٹر اعوان کی بصیرت نے ایک مستحکم اقتصادی ماحول اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں فعال حکومتی پالیسیوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
مسٹر خالد محمود، ماسٹر ٹیکسٹائل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، نے بھی پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت کے مستقبل کے لئے اپنا وژن شیئر کیا۔ انہوں نے مسابقتی رہنے کے لئے تکنیکی پیش رفت اور آئی ٹی کے حل کو اپنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ مسٹر محمود کے مطابق، مستقبل ڈیجیٹلائزیشن اور سمارٹ مینوفیکچرنگ میں ہے، جو آپریشنل کارکردگیوں کو نمایاں طور پر بڑھا سکتا ہے اور ترقی کے نئے مواقع کھول سکتا ہے۔
مباحثوں نے ٹیکسٹائل صنعت میں ٹیکنالوجی اور جدت کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔ ٹیکسٹائل مشینری میں تیز رفتار پیش رفت کے ساتھ، مینوفیکچررز اب زیادہ درستگی اور کارکردگی کے ساتھ پیچیدہ پیداوار کے عمل کو سنبھالنے کے قابل ہیں۔ خودکار لومز، جدید رنگنے کی تکنیکوں، اور سمارٹ مینوفیکچرنگ سسٹمز جیسی جدتیں ٹیکسٹائل کے منظرنامے کو تبدیل کر رہی ہیں۔ ان ٹیکنالوجیز کو اپنانے سے نہ صرف مزدوری کے اخراجات کم کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ فضلہ کو کم کرنے اور پائیدار پیداوار کے طریقوں کو یقینی بنانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
پاکستان کے لئے، جہاں ٹیکسٹائل صنعت کو اعلی توانائی کے اخراجات اور شدید عالمی مسابقت جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے، ان تکنیکی پیش رفتوں کا فائدہ اٹھانا انتہائی اہم ہے۔ ایونٹ نے ITMA Asia + CITME کی طرف سے پیش کردہ اہم مواقع کا جامع جائزہ فراہم کیا اور پاکستانی ٹیکسٹائل صنعت کی ترقی کے لئے درکار اسٹریٹجک سمتوں کو اجاگر کیا۔ صنعت کے رہنماو¿ں کی بصیرت اور تکنیکی اپنانے پر زور خاص طور پر روشنی ڈالی گئی۔ جیسا کہ صنعت آنے والے نمائش کے لئے تیار ہو رہی ہے، یہ واضح ہے کہ جدت کو اپنانا اور مستحکم اقتصادی پالیسیوں کو فروغ دینا ترقی کی طرف لے جانے اور عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پاکستان کی پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لئے کلیدی ہوں گے۔ جدید مشینری اور آئی ٹی کے حل کو مسلسل انٹیگریٹ کر کے، پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت نہ صرف اپنی مسابقت کو بہتر بنا سکتی ہے بلکہ پائیدار اور شمولیت والی ترقی کا راستہ بھی ہموار کر سکتی ہے۔ یہ ایونٹ عالمی ٹیکسٹائل صنعت کے متحرک منظرنامے کو نیویگیٹ کرنے کے لئے تکنیکی اور جدت کی اہمیت کا ایک اہم یاد دہانی کے طور پر خدمت انجام دیتا ہے۔
ایونٹ میں پبلشر مینجنگ ایڈیٹر ٹیکسٹائل میگزین ندیم مظہر صاحب نے نقابت کے فرائض احسن نبھائے اور محترم ایس ایم قطب جو اس تقریب کے روح۔ رواں تھے آپ نے شرکت کرنے والے معززین کا شکریہ ادا کیا پی سی ہوٹل کے ایمبرڈ ہال لاہور میں شاندار تقریب رہی تصاویری مراحل و ڈنر کے ساتھ خوبصورت تقریب کا اختتام ہوا ..