صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف نے 5 اگست یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے کہا ہے کہ حق خودارادیت کےلئے کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ یوم شہدائے پولیس پر اپنے پیغامات میں صدر اور وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پولیس نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔ پوری قوم انہیں سلام پیش کرتی ہے۔ انکی قربانیاں لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کیلئے ان کی منصفانہ جدوجہد کی مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔دوسری جانب پاک فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ یوم شہداءپولیس کے موقع پر پاکستان کی مسلح افواج پاکستان پولیس کے ان بہادر جوانوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتی ہیں جنہوں نے فرض کی ادائیگی میں لازوال قربانیاں دیں۔ ان کی غیر متزلزل لگن، بے لوث ہمت اور قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔ ہم پولیس کے شہداءکے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر ممکن طریقے سے انکی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ہمارے سکیورٹی اداروں بشمول پولیس کی عظیم اور بے لوث خدمات نے نہ صرف شہریوں کی حفاظت کو ہی یقینی نہیں بنایا بلکہ پولیس فورس دہشت گردوں کے خاتمہ میں بھی عساکر پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی نظر آئی اور اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے۔ پولیس کی بے لوث خدمات پوری قوم کیلئے حوصلہ افزا اور باعث فخر ہیں۔ پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور مستعدی کے باعث ہی جرائم میں کمی نظر آرہی ہے۔ دوسری جانب پاکستان کے ازلی دشمن بھارت اور اسکے پوڈل افغانستان کی جانب سے مسلسل پاکستان بالخصوص اسکے شمالی علاقہ جات میں دہشت گرد کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے‘ جہاں دہشت گردوں کی باقیات اورانکے سہولت کار اب بھی موجود ہیں اور سیکورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی منظر نامے کو بدلنے کیلئے مودی سرکار 5 اگست 2019 ءسے ایک مسلسل مہم کا آغاز کرچکی ہے، جس کے تحت جموں و کشمیر میں باہر کے افراد بالخصوص ہندوو¿ں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کا اجرا، ووٹر لسٹوں میں عارضی رہائشیوں کا اندراج، اسمبلی حلقوں میں تبدیلیاں اور زمین اور جائیداد کی ملکیت کے قوانین میں ترامیم کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ تمام اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں جس پر عالمی اداروں کی مجرمانہ خاموشی معنی خیز نظر آتی ہے۔ شہ رگ ہونے کے ناتے پاکستان کشمیر کی آزادی کیلئے عالمی سطح کے ہر فورم پر کشمیریوں کی اخلاقی‘ سفارتی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے جس کا اعادہ گزشتہ روز صدر مملکت اور وزیراعظم پاکستان کی جانب سے بھی کیا گیا ہے۔ بھارت ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تباہی کے جس راستے پر چل رہا ہے‘ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی طاقتوں کو اس پر تشویش ہونی چاہیے۔