میاں چنوں (شاہد محمود چوہدری سے) ہجرت کے وقت مسلمانوں کا سفاکانہ انداز میں قتل عام کیاگیا۔ مکھو میں ہمارے قافلے کو انڈین پولیس نے گھیرلیا اور ہمارے قافلے کے بہت سے لوگوں کو شہید کردیاگیا۔ بارہ سال کی عمر میں ہندوستان سے ہجرت کرکے پاکستان آئے ہمارے گاؤں میں رہنے والے لوگ دیندار اور مواحدتھے۔ آمینیوالا تحصیل زیرہ ضلع فیروزپور سے ہجرت کرکے آنے والے حافظ عبدالستار کی نوائے وقت سے گفتگو۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی سب سے بڑی نعمت ہے۔ آج بھی بھارت کا مسلمان شک کی بنیاد پر قتل کردیاجاتاہے۔ قیام پاکستان کے وقت آمینیوالا تحصیل زیرہ ضلع فیروزپور سے مردوخواتین پر مشتمل قافلہ میرے ماموں چوہدری صدرالدین آرائیں کی قیادت میں پاکستان کی طرف روانہ ہوا۔ اپنے مال و اسباب سے بے نیاز بے سروسامانی کی حالت میں ان دیکھی منزل کے مسافر پاکستان اور اسلام کی محبت سے سرشار ایک طویل راستے کی طرف گامزن تھے۔ مکھو میں ہمارے قافلے کو انڈین پولیس نے گھیرلیا اور قافلے میں شریک بہت سے لوگوں کو شہید کردیاگیا۔ اسی دوران مسلم آرمی کو اطلاع دی گئی۔ انہوں نے آکر انڈین پولیس کے گھیرے سے آزاد کرایا۔ مسلسل سفر اور قتل و غارت کے مناظر دیکھنے کے باوجود قافلے میں شامل ہرکوئی پاکستان کی محبت دل میں سموئے سفر جاری رکھے ہوئے تھا۔ سرزمین پاکستان میں قدم رکھتے ہی سجدیہ شکر بجالایاگیا۔ ہماراپہلا پڑاؤ کچی کوٹھی کوٹ رادھاکشن تھا۔ وہاں ہیضے اور بخار کی وباء کی وجہ سے کئی لوگ وفات پاگئے۔ وہاں کچھ دن رکنے کے بعد ہمارا قافلہ اوکاڑہ پہنچا۔ ایک پارک میں کافی دن رکنے کے بعد قافلے میں شامل لوگ اپنے اپنے عزیزوں کے ساتھ مختلف شہروں اور قصبوں میں منتقل ہوگئے۔ ہمارا خاندان منٹگمری منتقل ہوگیا اور بعد میں ہم چک نمبر 7ایٹ اے آر کرملی والا تحصیل میاں چنوں ضلع خانیوال میں آبادہوگئے وطن عزیز کے اجکل کے حالات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے
ہجرت کے وقت مسلمانوں کا سفاکانہ انداز میں قتل عام کیا گیا: حافظ عبدالستار
Aug 06, 2024