گجرات؍ وزیر آباد؍ ڈسکہ؍ کراچی (نمائندگان+ این این آئی) بارش کے دوران چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے بچے سمیت سات افراد جاں بحق ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق گجرات میں اتوار کے روز علی الصبح ہونیوالی بارش کے پانی کا نکاسی 26گھنٹے بعد بھی نہ ہو نے کے باعث نشبی علاقوں میں حادثات رونما ہونے لگے شاہ جہانگیر روڈ کا رہائشی 40سالہ ندیم گھر سے بارشی پانی نکالتے ہوئے اچانک پانی میں کرنٹ آ جانے سے موقع پر ہی جان کی بازی ہار گیا جبکہ ریلوے روڈ کے محلہ عثمان پورہ میں چھت زمین بوس ہو جانے سے دو افراد زخمی ہو گئے ۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر عزیز بھٹی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ ڈسکہ میں مویشیوں کے باڑے کی چھت گرنے سے تین افراد ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے۔ ساہیوال کا 32سالہ بلال ‘40سالہ سعید اور 35سالہ علی شیر جوکہ گزشتہ روز تھانہ صدر کے علاقہ بناں میں مویشیوں کے باڑے میں سوئے ہوئے تھے کہ اچانک چھت گرگئی اور تینوں ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے ۔وزیرآباد کے علاقہ رسولنگر میں بارشی پانی کے جوہڑ میں ڈوب کر 12 سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا۔ صفدر نامی شہری کا بیٹا سانول کھیلنے کے لیے گھر سے باہر گیا اور اوور فلو ہونے والے سیم نالہ میں ڈوب گیا، علاقہ نے کہا کہ عرصہ دراز سے سیم نالہ کی صفائی نہ ہوسکی ہے اور مقامی انتظامیہ کی بے حسی اور غیر ذمہ داری کی وجہ سے قیمتی جاں ضائع ہو گئی۔ اہل علاقہ نے وزیر اعلی پنجاب کی ستھرا پنجاب مہم کو صرف کاغذی کاروائی سے تعبیر کیا ہے اور ڈپٹی کمشنر وزیرآباد/گوجرانوالہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سیم نالہ کی صفائی پر غیر ذمہ داری برتنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔علاوہ ازیں کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے گزشتہ روز بھی بارش ہوتی رہی۔ کئی علاقوں میں برساتی نالوں میں طغیانی مختلف کینالوں میں شگاف پڑنے سے درجنوں دیہات زیر آب آگئے۔ روہڑی کینال میں ڈیڑھ سو فٹ چوڑا شگاف پڑنے سے زرعی زمینیں زیر آب آگئیں دوسری جانب جیکب آباد کے علاقے میرانپور کے قریب بیگاری کینال میں 100 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا، شگاف سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی چاول کی فصل متاثر ہوگئی اور درجنوں دیہات زیرآب آ گئے۔سکھر کی تحصیل صالح پٹ میں بمبلی مائینر میں شگاف پڑنے سے نہری پانی چار دیہات میں داخل ہوگیا، سیکڑوں ایکڑ اراضی اور کپاس کی فصل زیر آب آگئی۔کھیر تھر پہاڑی سلسلوں میں وقفے وقفے سے جاری بارش سے گاج، سول ندی اور نلی ہلیلی میں طغیانی آگئی، سیلابی ریلوں سے تحصیل جوہی کی 5 یونین کونسل متاثر جبکہ فریدہ آباد کے 65 سے زائد دیہات کا جوہی سے رابطہ منقطع ہوگیا، سیلابی صورتحال سے جوہی کے حفاظتی بند کے نو تعمیر شدہ پلوں میں بھی دراڑیں پڑ گئیں ہیں۔ خیرپور میں مسلسل موسلا دھار بارش کے باعث سڑکیں، شہری اور دیہی علاقے زیر آب آگئے۔ کھجور، کپاس سمیت دیگر فصلیں شدید متاثر ہوگئی ہیں۔ دریں اثناء کراچی کے علاقے لیاری چاکیواڑہ تھانے والی گلی میں مکان کی چھت گر گئی۔ ملبے تلے دب کر 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق حادثے کی جگہ سے 7 زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ چھت گرنے کا ایک اور واقعہ لیاری کھڈا مارکیٹ کے قریب پیش آیا، جہاں چھت گرنے سے خاتون سمیت 2 افراد شدید زخمی ہو گئے، جنہیں سول ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ملیرکینٹ کے قریب راشد گوٹھ میں گھر کی دیوار گرنے سے 6 بچے زخمی ہوگئے۔گلبرگ چورنگی پر عمارت کا اگلا حصہ گر گیا۔ عمارت کا ایک حصہ منہدم ہونے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جب کہ ریسکیو ٹیمیں بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔