حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی جانب سے ناگہانی وفات پر اظہار تعزیت

قومی اسمبلی کا اجلاس 17منٹ تاخیر سے سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا اجلاس شروع ہواتو سپیکر نے ایوان کو بتایا کہ ہمارے ایک ساتھی رکن ممتاز مصطفی فوت ہو گئے ہیں، روایت کے مطابق اجلاس ملتوی کیا جارہاہے کشمیر پر قرارداد اور اقوام متحدہ کے آفس جا کر یادداشت پیش کی جائے گی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے 
ممتاز مصطفی کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پرانے پارلیمنٹیرین و شعلہ بیان مقرر تھے ،پاکستان مسلم لیگ(ن)لیگ سے بھی وابستہ رہے اس مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے موت کا وقت معین ہوتا ہے، پل بھر میں رشتہ ٹوٹ جاتاہے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے ممتاز مصطفی کی موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ وہ عمران خان سے وابستہ بہت شفیق اور ملنسار شخص تھے موت اٹل حقیقت ہے ان کی کمی شدت کیساتھ محسوس ہو گی انہوں نے حسب روایت کہا کہ ہمارے کچھ ساتھیوں کو اٹھا لیا گیا ہے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سید نوید قمرایک ہمارا ساتھی ہم سے جدا ہو گیا(صفحہ نمبر 6پر )
وہ ایک ملنسار شخص تھے، جمعہ کو ان سے ملاقات ہوئی ان کیلئے تعزیت کا اظہار کرتے ہیںقومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے چیف ویپ ملک عامر ڈوگر نے ممتاز مصطفی کی موت کو ان پر دباؤ کا نتیجہ قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ یہ پی ٹی آئی کے 41اراکین میں شامل تھے جن پر سخت دباؤ تھا وہ اپنے آبائی حلقے میں بھی نہیں جاپارہے تھے انہیں خدشہ تھا کہ ان کو بے بنیاد مقدمات میں اٹھا لیا جائے گا وہ خود کو پارلیمنٹ لاجز میں ہی محفوظ تصور کرتے تھے اسی دباؤکے باعث موت واقع ہوگئی ہے اس ایوان کے ایک معزز رکن اپنی اصل جگہ کیلئے روانہ ہو گئے ہیں18 فروری میں خاموش انقلاب کے ذریعے بڑے لوگ کامیاب ہوئے ان کیساتھ دونوں ایم پی ایز بھی کامیاب ہوئے ایم کیوایم کے ایم این اے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ ہم اپنے ساتھی کی ناگہانی موت پر غمزدہ ہیں پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے کہا کہ جو رات قبرمیں ہے وہ باہر نہیں ممتاز مصطفی بہت اچھے شخصیت کے مالک تھے وہ اپنے حلقوں میں ہمیشہ یادرکھے جائیں گے ممتاز مصطفی کی رحلت پر سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ، ایم این اے شاہد اختر علی سمیت دیگر اراکین نے بھی افسوس ک اظہار کیاممتاز مصطفی ایک سنیئر قانون دان تھے 2023کے عام انتخابات میں بطور آزاد امیدوار رحیم یار خان کے حلقہ این اے 171سے ایک لاکھ تین ہزار ووٹ لے کامیاب ہوئے تھے اور پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے بعدازاں وفاقی وزیر خواجہ آصف نے سپیکر کی توجہ پارلیمنٹ لاجز میں صفائی اور گاڑیوں کی پارکنگ کی عدم دستیابی بارے توجہ دلائی جس پر سپیکر نے ڈپٹی سپیکر کوہدایات جاری کیں کہ آپ خود لاجز جاکر اس معاملے کو نوٹس لیں اور مسئلہ حل کروائیں سپیکر نے اسمبلی کا اجلا س منگل 11بجے تک ملتوی کردیا ہے۔
پارلیمانی ڈائری

ای پیپر دی نیشن