اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عالمی کمرشل بینکوں سے قرضوں کی آفرز موجود ہیں، تاہم بلند شرح سود پر قرض نہیں لیا جائے گا۔
تفصیلات کےمطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کوآئی ایم ایف پروگرام کے دوران 3 سے 5ارب ڈالر کے فنانسنگ گیپ کا سامنا ہے، فنانسنگ گیپ اتنا بڑا نہیں ،حکومت اسے کم کرنے کی کوشش میں ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ عالمی کمرشل بینکوں سے قرضوں کی آفرز موجود ہیں، وزارت خزانہ قرضوں پر شرح سود کےحوالے سے غور کررہی ہے تاہم بلند شرح سود پر قرض نہیں لیا جائے گا۔آئی پی پیز سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے حوالےسے چین سے بات کیلئے چین میں مشیر رکھنا پڑے گا،پانڈا بانڈ پر چین میں پاکستان نے مشیر کی خدمات حاصل کی ہیں، مقامی کوئلے پر کول پاور پلانٹس کی کنورژن پر 2 سے 3 سال لگے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایف بی آر ڈیجیٹلائزیشن پر کام ہورہا ہے اور وزیر مملکت خزانہ کو ٹاسک دیا ہے جبکہ آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں ہوگا، آئی ایم ایف کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر بات چیت ہوتی ہے۔