اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/ آئی این پی) پرویز مشرف کے دور میں قرضے معاف کرانے والوں میں چودھری برادران سمیت مزید اہم شخصیات کے نام بھی منظرعام پر آ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چودھری برادران نے پرویز مشرف دور میں 3کروڑ 79لاکھ 86ہزار روپے کا قرضہ معاف کرایا۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق فرسٹ ویمن بنک سے تہمینہ درانی دختر شاکر اللہ درانی نے ایک لاکھ آٹھ ہزار پانچ سو چھیانوے، پاک لیبیا ہولڈنگ کمپنی سے اسلام الدین شیخ نے ایک کروڑ روپے، ریڈکو انٹرپرائزز لاہور کے عبدالوحید نے پاک ہولڈنگ کمپنی سے 7 کروڑ 84 لاکھ ، پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی سے گندھارا نسان لمیٹڈ کے لیفٹیننٹ جنرل (ر) علی قلی خان نے 2000 ءمیں دو کروڑ روپے 2003ءمیں سات کروڑ 90 لاکھ روپے کا قرضہ معاف کرایا۔ بنک آف پنجاب سے میاں منشا نے 50 لاکھ ، بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد سلطان نے ایک لاکھ 35ہزار، ڈپٹی کمشنر لیہ ظفر اقبال اور اسسٹنٹ کمشنر ظفر حسین نے بھی قرضہ معاف کرایا جبکہ انڈسٹریل ڈویلپمنٹ سے بیلہ گھی ملز کے محمد یوسف نے آٹھ کروڑ 22 لاکھ روپے ، جیٹ ہیرا ٹیکسٹائل ملز لاہور کے بریگیڈیئر (ر) امجد خان نے 4 کروڑ 57 لاکھ روپے ، محب ایکسپورٹ لمیٹڈ کے محمد آصف اور عارف سہگل نے 8 کروڑ جبکہ ان دونوں ناموں پر انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اور پاک لیبیا ہولڈنگ کمپنی سے 4 کروڑ روپے کے قرضے معاف کرائے گئے۔ غازی پیپرز شیخوپورہ کے ڈاکٹر اقبال نے 14 کروڑ ، زرعی بنک سے شاہین ایگرو سروسز کے میاں محمد شریف نے 21 لاکھ 51 ہزار، حیدر ایگرو کے کیپٹن (ر) سید عرفان علی حیدر نے 41 لاکھ جبکہ میجر جنرل (ر) غازی الدین نے 23 لاکھ سات ہزار روپے کا قرضہ معاف کرایا۔قومی اسمبلی ریکارڈ کے مطابق چودھری شجاعت‘ پرویز الٰہی‘ چودھری گلزار‘ چودھری وجاہت‘ صباحت الٰہی‘ چودھری شفاعت‘ پرویز الٰہی کی اہلیہ‘ چودھری شجاعت کی اہلیہ‘ چودھری گلزار کی اہلیہ نے پنجاب شوگر ملز میاں چنوں کےلئے نیشنل بنک سے 3 کروڑ 79 لاکھ 87 ہزار کا قرضہ لیا جو 31 دسمبر 1999ءکو معاف کرایا گیا۔