یہ فیصلے مسلم لیگ نون کی مرکزی آرگنائزنگ کمیٹی کے پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں کئے گئے جس کی صدارت میاں نواز شریف نے کی۔ اجلاس میں میاں نوازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے قومی اسمبلی میں آرجی ایس ٹی کی مخالفت کے لئے سیاسی جماعتوں سے رابطے تیز کردیئے، ہم عوام کو بحرانوں کا شکارنہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں کرپشن کو ختم اورسرکاری اداروں میں اہل افراد کو تعینات کردیا جائے تو ملک میں معاشی بے چینی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے حکومتی امورمیں سادگی کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت پر زوردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی کام میں سنجیدہ نہیں، یہی وجہ ہے کہ ایک ماہ گزرنے کے باوجود صدرآصف علی زرداری نے ان کے خط کا جواب نہیں دیا۔ میاں نواز شریف نے اٹھارہویں ترمیم سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے اوراس کی روشنی میں آئینی کمیٹی کی نئی سفارشات کو جمہوریت کے لئے نیک شگون قرار دیا۔ اجلاس میں آزاد کشمیرمیں پارٹی کے قیام کے لئے راجہ ظفرالحق کی سربراہی میں سردارمہتاب، احسن اقبال، صدیق الفاروق، بیگم نجمہ حمید اورجنرل(ر) عبد القادرپرمشتمل چھ رکنی کمیٹی بنائی گئی۔ خواجہ سعد رفیق نے چاروں صوبائی کمیٹیوں کی رپورٹس اجلاس میں پیش کیں جن کے مطابق اکتیس دسمبرتک پرائمری یونٹس اوریکم جنوری تک تنظیم سازی کا حتمی مرحلہ شروع کیا جائے گا جبکہ پچیس دسمبرکو پارٹی کا یوم تاسیس بھرپورطریقے سے منانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔