کوئٹہ (بیورو رپورٹ) بلوچستان کی سیاسی جماعتوں نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب حکومت کے پاس حکمرانی کا اخلاقی جواز ختم ہو چکا ہے عبوری حکمنامے کے بعد اگر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کار کردگی کا جائزہ لیا جاتا تو آج ان حالات کا سامنا نہ کرنا پڑتا پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عثمان کاکڑ نے عدالتی فیصلے کو عوام اور سیاسی جماعتوں کی امنگوں کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ صوبائی حکومت ناکام ہو چکی ہے کرپشن نے سابقہ ادوار کے ریکارڈ توڑ دئیے غیر سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سال میں 12 ماہ باہر رہتے ہیں اور اپنے صوبے میں ہنگامی دوروں پر آتے ہیں۔ نیشنل پارٹی کے صدر ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا بلوچستان میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر سول سوسائٹی کے نمائندوں نے تشویش کا اظہار پہلے بھی کیا ہے۔ 12 اکتوبر کے فیصلے کے بعد حکمرانوں کو اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفیٰ ہو جانا چائیے تھا تا۔ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا اخلاقی طور پر بلوچستان کے حکمرانوں کا یہ فرض بنتا تھا وہ سپریم کورٹ کے عبوری حکم کے بعد مستعفیٰ ہو جاتے۔عبدالخالق ہزارہ نے کہا موجودہ حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہی انہیں اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔