اسلام آباد(اے این این) ”کبھی ویسے ہی بٹیرا پاﺅں تلے آجاتا ہے‘ ’جس کے گھر دانے اس کے کملے بھی سیانے‘ ’اتنے بھی سادے نہیں جتنے وہ سمجھتے ہیں“ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی باتوں نے حاضرین کو محظوظ کیا۔ زرعی ترقیاتی بینک کی تقریب میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے فی البدیہہ تقریر کی اور دوران تقریر دلچسپ جملے ادا کئے۔ میں مڈل کلاس پارٹی ورکر ہوں جسے وزیراعظم بنایا گیا ہے۔ کرسی کبھی نصیب سے کبھی نظام میں رہتے ہوئے مل جاتی ہے اور کبھی ویسے ہی بٹیرا پاﺅں تلے آجاتا ہے۔ اس پر وہی بیٹھتا ہے جسے عوام بٹھاتے ہیں۔ الیکشن آرہے ہیں۔گھوڑا بھی حاضر‘ میدان بھی حاضر‘ فیصلہ عوام کردیں گے۔ لیپ ٹاپ پکڑ کر مغربی رپورٹیں پڑھ کر بعض نام نہاد فلسفہ دان عوامی سیاست اور مسائل نہیں سمجھ سکتے۔ یہ کام ہمارا ہی ہے جو عوام میں اٹھتے بیٹھتے ہیں۔ ان لیپ ٹاپ فلسفیوں نے تو پیپلزپارٹی کی حکومت کو کب کا چلتا کر دیا تھا۔ زراعت میں ترقی مثال ایسے ہے کہ ”جس دے گھر دانے اوسدے کملے وی سیانے“۔