ریکوڈک کیس: لگتا ہے ٹیتھیان کو ڈیمانڈ سے زیادہ رعایتیں دی گئیں: چیف جسٹس

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ میں ریکوڈک کیس کی سماعت آج جمعرات تک ملتوی کر دی گئی دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ لگتا ہے ٹیتھیان کمپنی کو ڈیمانڈ سے زیادہ رعایتیں دی گئیں کمپنیوں کے اتحاد کے معاملے میں قومی قوانین کو نظرانداز کیا گیا کمپنی اتحاد ایگریمنٹ میں پراپرٹی نہیں بزنس ٹرانسفر ہوا۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے مقدمہ کی سماعت کی تو درخواست گزار ایڈووکیٹ طارق اسد نے کہا کہ ریکوڈک کے معاہدے میں شریک ہونے والوں نے قومی قوانین کی پیروی اور پابندی نہیں کی کسی تنازعہ کی صورت میں اس کا حل پاکستانی قوانین کی روشنی میں نکالنا چاہئے تھا ٹی سی سی کو عالمی ثالثی میں جانے سے پہلے پاکستانی عدالتوں سے رجوع کرنا چاہئے تھا جینوا معاہدہ غیر قانونی تھا ریکوڈک پر عملدرآمد پاکستان میں ہونا تھا جب کہ کمپنی کے درمیان اتحاد کا معاہدہ آسٹریلیا میں ہوا آپشن ایگریمنٹ میں قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپشن ایگریمنٹ دو کمپنیوں کے درمیان ہونا تھا اگر وہاں قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے تو اس کی نشاندہی کریں جب کہ طارق اسد کا کہنا تھا کہ معاہدہ آسٹریلیا کے بجائے پاکستان میں ہونا چاہئے تھا اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پاکستان اور دوسرے ممالک کے درمیان بیشتر معاہدے بیرون ملک ہوتے ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنرانی نے کہا پہلے کارکن باہر ملک سے منگوانے کا کہا گیا بعد میں میری گولڈ، رضاکاظم، پی ایچ پی نے مخالفت کر دی عدالت نے بلوچستان حکومت کو ہدایت کی کہ وہ ٹی سی سی کے حوالے سے ریکارڈ رجسٹرار آفس میں جمع کروائے۔ 

ای پیپر دی نیشن