حکومت کے دعوے اور سپریم کورٹ کے فیصلے سی این جی مافیا کی ہٹ دھرمی کے سامنے دھرے رہ گئے۔ لاہوراورملتان میں سی این جی اسٹیشنزمعمول کی تین روزہ بندش کے بعدآج صبح چھ بجے کھول دیئے گئے،لیکن سی این جی ایسوسی ایشن کی ہڑتال کی وجہ سے بیشتراسٹیشن بند رہے۔اکا دکا کھلے فلنگ اسٹیشنز پررات سے ہی گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں اور شہری کھانا پینا بھول کر سی این جی کے لیے سرکرداں ہیں۔ لاہور میں سی این جی کا ناغہ ختم ہوا تو اسلام آباد اور راولپنڈی میں شروع ہوگیا۔ اکا دکا کھلے سی این جی اسٹیشنز پراب اگلے تین روز صارفین کو گیس نہیں مل سکے گی۔ کراچی میں اڑتالیس گھنٹے بعد کھلنے والے سی این جی اسٹیشنز پراتنی لمبی قطاریں کہ اللہ مان۔ ایک طرف پہلے میں پہلے میں کے جھگڑے تو دوسری جانب ٹریفک کا نظام بھی جام۔ بات کریں کوئٹہ کی تو یہاں عوام دوہرے عذاب میں مبتلا ہیں، سی این جی کیا غائب ہوئی پٹرول بھی نایاب ہوگیا۔ گیس کی بندش سے تنگ عوام کو پٹرول بھی دستیاب نہیں۔ ایسی صورتحال میں رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیور کے من مانے کرائے شہریوں کی پریشانی میں اضافہ کررہے ہیں۔ پشاورہائیکورٹ کے حکم کے بعد شہرمیں سی این جی کی صورتحال میں قدرے بہتری آئی ہے، فلنگ اسٹیشنز پر گیس کے حصول میں آسانی پر شہریوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔