نئی فوجی قیادت، حکمران اور سیاستدان دفاع کے معاملہ پر ایک ہو جائیں: حافظ سعید

لاہور (خصوصی نامہ نگار) دفاع پاکستان کونسل سمیت مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے بھارتی وزیرا عظم من موہن سنگھ اور بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کے دھمکی آمیز بیانات پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پر ہمیشہ بھارت نے ہی جنگ مسلط کی ہے۔ اب بھی اگر اس نے میلی نگاہ ڈالی تو ہم بھی دو دو ہاتھ کرنے کیلئے تیار ہیں۔بھارتی دھمکیاں محض گیدڑ بھبھکیاں ہیں۔ وہ کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔ من موہن سنگھ ووٹ حاصل کرنے کیلئے پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں۔ بھارت جنوبی ایشیا کا امن برباد کرنے سے باز رہے۔جیسے جیسے امریکہ اس خطہ سے نکلنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔ بھارت پر جنگی جنون طاری ہو رہا ہے۔ بھارت نے پاکستان کی جانب میلی نگاہ ڈالنے کی جرأت کی تو پوری پاکستانی قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہو گی اور بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گی۔ ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق، امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، جنرل (ر) حمید گل، اعجاز الحق، شیخ رشید احمد، حافظ عبدالرحمن مکی، حافظ عبدالغفار روپڑی، شیخ نعیم بادشاہ و دیگر نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ حکومت پاکستان کو بھارتی دھمکیوں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس کی دہشت گردی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا چاہیے۔ بھارت امریکی شہ پر پاکستان کو دھمکیاں دے رہا ہے لیکن اسے یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان کے ایک ایک انچ کے دفاع کیلئے قوم متحد و بیدار ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ بھارت کا رویہ تو شروع سے ہی ایسا ہے لیکن پاکستانی حکمرانوں کو یہ بات سمجھ نہیں آرہی کہ بھارت کا کردار حقیقت میں ہے کیا؟ حافظ محمد سعید نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اور بھارتی آرمی چیف کسی غلط فہمی میں نہ رہیں۔ پاکستان اللہ کے فضل و کرم سے ایٹمی قوت اور غیور قوم الحمدللہ بزدل بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت امریکہ کی شہ پر خطہ کا امن برباد کر رہا ہے۔ حکومت کو بھارت کے دھمکی آمیز بیانات کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔دفاع پاکستان کونسل کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر جنرل (ر) حمید گل نے کہا کہ ہمارا بھارت کے ساتھ جنگ کا کوئی ارادہ نہیں۔ ہمیشہ بھارت نے ہی پاکستان پر جنگ مسلط کی ہے۔ اب بھی اگر انڈیا کے گمان میں ہے کہ وہ جنگ جیتے گا تو صرف دھمکیاں نہ دے بلکہ پہل کرے‘ ہم بھی دو دو ہاتھ کرنے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں نوازشریف کی تقریر کو ہم نے خراج تحسین پیش کیا تھا جس میں انہوں نے کشمیر کے مسئلے کو اٹھایا تھا۔اب بھی اگر ان کی تقریر میں’’ک‘‘ کا لفظ آجائے تو بھارت پریشان ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر انٹرنیشنل معاملہ ہے۔ بھارت سن لے ہم امن چاہتے ہیں مگر کشمیر کو فراموش کر سکتے ہیں نہ کریں گے۔کشمیری اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں‘انکی آزادی کوئی طاقت نہیں چھین سکتی۔ پاکستان مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجازالحق نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد، باوقار اور خود مختار ملک ہے۔ پاکستان کے ایسے عزائم نہیں کہ بھارت پر حملہ کا جائے‘ لیکن اگر انڈیا نے چھیڑخانی کی تو اس کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے‘ اس کے باوجود اگر بھارت نے خواہش کی تو نتائج بہت بُرے نکلیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...