لاہور (خصوصی رپورٹر) پنجاب حکومت اور چائنہ ویسٹرن پاور کمپنی کے مابین گذشتہ روز توانائی کے شعبے میں تعاون کی 5 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ معاہدوںکے تحت چائنہ ویسٹرن پاور کمپنی ساہیوال میںکوئلے سے 660-660 میگاواٹ کے 2 پاور پلانٹ لگائے گی جبکہ جھنگ اور (بھیکی‘ شیخوپورہ میں چائنہ ویسٹرن پاور کمپنی کوئلے سے 660-660 میگا واٹ کے پاور پلانٹ لگائے گی۔ چینی کمپنی سندر انڈسٹریل اسٹیٹ لاہور اور ملتان اور فیصل آباد کی انڈسٹریل اسٹیٹس میں صنعتی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے چھوٹے پاور پلانٹس لگائے گی۔ ایک معاہدے کے تحت چائنہ پاور کمپنی قائداعظم سولر پارک میں سولر پاور پلانٹ لگائے گی جبکہ بغیر کسی معاوضے کے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کی فیزبیلٹی تیار کرے گی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ چند ماہ قبل چائنہ ویسٹرن پاور کمپنی کے ساتھ گڈانی میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ لگانے کیلئے ایم او یو پر دستخط کئے گئے تھے۔ اب چائنہ پاور کمپنی پورٹ قاسم اور گڈانی پر کوئلے سے چلنے والے 4 پاور پلانٹ اپنی سرمایہ کاری سے لگا رہی ہے اور یہ پلانٹ آئی پی پی کے طور پر لگائے جا رہے ہیں۔ پنجاب میں کوئلے سے نئے پاور پلانٹ لگانے کیلئے مناسب مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے اور ایسی جگہ کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں پر ٹرانسمیشن لائن کے ساتھ پانی کی فراہمی بھی میسر ہو۔ انہوں نے کہاکہ چائنہ ویسٹرن پاو رکمپنی ساہیوال میں 660 میگا واٹ کے دو جبکہ شیخوپورہ اور جھنگ میں 660 میگاواٹ کا ایک ایک کوئلے سے چلنے والا پلانٹ لگائے گی جبکہ لاہور کے علاقے سندر، فیصل آباد اور ملتان انڈسٹریل اسٹیٹس میں 3 منصوبے لگائے جائیں گے اسی طرح یہ کمپنی قائداعظم سولر پارک بہاولپور میں سولر انرجی کا منصوبہ لگائے گی۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کی بلامعاوضہ فزیبلٹی کی تیاری چینی کمپنی کا پنجاب حکومت کے لئے بہت بڑا تحفہ ہے اور یہ پاک چین دوستی کی شاندار مثال ہے۔ بعدازاں میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چینی کمپنی پنجاب حکومت کے ساتھ تمام معاہدے ای پی سی پلس فنانسنگ کے ماڈل پر کرے گی اور ان معاہدوں میں چینی کمپنی کی اربوں ڈالر کی فنانسنگ اور سرمایہ کاری ہو گی۔ امید ہے کہ یہ منصوبے 30 ماہ میں گرائونڈ پر آ جائیں گے۔ اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے ہماری نیک نیتی سے کی جانے والی کاوشوں میں برکت ڈالے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بارے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹیرف کو حقیت پسندانہ بنانا وقت کی ضرورت تھی تاہم حکومت اب بھی 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے 44 فیصد گھریلو صارفین کو 155 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے جبکہ 200 سے لے کر 300 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو ساڑھے 8 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ غریب ملک اشرافیہ کو سبسڈی دینے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ حکومت نے گیس اور بجلی کے سیکٹر میں اربوں روپے کی چوری پکڑی ہے اور بجلی و گیس چوروں کے خلاف کریک ڈائون آئندہ بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اوور بلنگ نہیں ہونی چاہئے اور اس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب پورے پاکستان کیلئے گرین باسکٹ ہے اور زرعی اجناس کی ضروریات پوری کرنے کے حوالے سے صوبہ پنجاب کلیدی حیثیت رکھتا ہے لہٰذا متعلقہ محکمے اشیائے ضروریہ، سبزیوں اور دالوں کی پیداوار میں اضافے اور قیمتوں میں استحکام کیلئے اپنا مؤثر کردار ادا کریں۔ سبزیوں اور دالوں کی سپلائی اور ڈیمانڈ کے حوالے سے شارٹ ٹرم، میڈیم ٹرم اور لانگ ٹرم حکمت عملی اپنائی جائے اور اس ضمن میں متعلقہ محکمے اہداف مقرر کر کے انہیں ہر صورت حاصل کریں۔ وہ گذشتہ روز اشیائے ضروریہ، سبزیوں اور دالوں کی قیمتوں میں استحکام کیلئے طلب اور رسد کا نظام بہتر بنانے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو عام آدمی کی دسترس میں رکھنے کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جائے۔ سبزیوں اور دالوں کے ساتھ گوشت، چکن، بیف، دودھ اور انڈوں کی قیمتوں میں استحکام کیلئے مؤثر اقدامات اٹھائے جائیں۔ مقرر کردہ اہداف کے حصول کیلئے متعلقہ وزراء اور سیکرٹریز اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ مجھے صرف نتائج چاہئیں، متعلقہ محکموں کی کارکردگی کا ہر ماہ خود جائزہ لوں گا۔ کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ محکمہ زراعت سبزیوں اور دالوں کی پیداوار بڑھانے کیلئے کلسٹر سینٹر قائم کرے اور کچن گارڈننگ کو دیہی علاقوں تک فروغ دیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ نرسریوں میں سبزیوں کی کاشت کے پروگرام کو آئوٹ سورس کیا جائے اور لاہور کے سرحدی علاقوں میں سبزیاں اگانے کیلئے اراضی کی نشاندہی کا عمل جلد مکمل کیا جائے، دالوں کی پیداوار بڑھانے کیلئے کاشتکاروں کو سبسڈائزڈ نرخوں پر اعلیٰ کوالٹی کے بیج فراہم کئے جائیں۔ سبزیوں اور دالوں کی کاشت کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ پنجاب میں سبزیوں اور دالوں کے حوالے سے ملکی ضروریات پوری کرنے کے بعد برآمد کرنے کا بھی پلان مرتب کیا جائے، آٹے کے تھیلوں پر قیمت اور کوالٹی کا اندراج اور سستے بازاروںمیں آٹے کے 10 کلو کے تھیلوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے گندم کے ذخائر کو محفوظ طریقے سے سٹور کرنے کیلئے سائلوز کی تعمیر میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ گندم کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے سائلوز کی تعمیر کیلئے فی الفور عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ دریں اثناء شہباز شریف سے گذشتہ روز ترکی کی توانائی اور مائننگ کے شعبہ کی کمپنی ’’سائنر‘‘ گروپ کے وفد نے ملاقات کی۔ شہبازشریف نے ترک گروپ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ترکی کومائننگ میںخاص مہارت حاصل ہے اور پنجاب حکومت مائننگ کے شعبہ میں ترکی کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ پنجاب معدنی دولت سے مالا مال ہے اورسالٹ رینج اور دیگر مقامات پر کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہیں جنہیں استعمال میں لا کر توانائی کا حصول ممکن بنایا جا سکتا ہے۔ ترک گروپ پنجاب حکومت کے ساتھ خام معدنی ذخائر کو بہتر طریقے سے استعمال میں لانے کے لئے تعاون کر سکتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ملک کو توانائی کے بحران سے نجات دلانے کے لئے سنجیدہ ہے اور اس مقصد کے لئے تیز رفتاری سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ پنجاب حکومت کے حکام تر ک گروپ کے ساتھ مل بیٹھ کر مائننگ اور توانائی کے شعبوں میں قابل عمل منصوبوں کے بارے میں سفارشات مرتب کریں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے گذشتہ روز مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی اور اپنے اپنے علاقوں میں ترقیاتی کاموں پر ہونے والی پیشرفت سے آ گاہ کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ یہ وقت گھر یا دفتر میں بیٹھنے کا نہیں لہٰذا اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کے لئے ارکان اسمبلی خود فیلڈ میں موجود رہیں۔